صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ آئندہ دو سال میں 150 زیر زمین ڈیمز تعمیر کئے جائیں گے جو نہ صرف قدرتی آفات سے محفوظ ہوں گے بلکہ اس سے توانائی اور زرعی ضروریات پوری کی جائیں گی۔
وہ استنبول کے صدارتی محل سے ویڈیو لنک کے ذریعے ارغانی ڈیم، باشلر ڈیم اور ارغانی ڈرنکنگ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ دیارباکر سلوین ڈیم اور ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹ مستقبل کے دو اہم منصوبے ہیں جو ملک میں زرعی شعبے کے لئے پانی کی ضروریات کو پورا کریں گے۔ یہ ڈیم اتاترک ڈیم کے بعد ترکی کا بڑا ڈیم ہو گا جس سے نہ صرف بجلی پیدا کی جائے گی بلکہ زرعی ضروریات کے لئے بھی ڈیم کو استعمال کیا جائے گا۔ اس ڈیم سے لاکھوں ایکڑ زرعی اراضی کو پانی فراہم کیا جائے گا۔ ڈیم کا تہائی حصہ مکمل ہو چکا ہے۔
ان ڈیمز کے ذریعے دیارباکر، سلوین اور بسمل اضلاع کی زرخیز زمینوں کی پانی کی ضروریات پوری ہوں گی۔ حکومت چاہتی ہے کہ زرعی پیداوار میں اضافہ کیا جائے اس سے مقامی کسان خوشحال ہوں گے اور زرعی برآمدات میں اضافہ ہو گا۔
صدر ایردوان نے کہا کہ ان ڈیمز سے تین لاکھ سے زائد روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور سالانہ دو ارب پاوٗنڈ کی بچت ہو گی۔ سلوین پروجیکٹ کے لئے حکومت نے 14 ارب ٹرکش لیرا مختص کئے ہیں۔ رواں مالی سال کے بجٹ میں ڈیمز کی تعمیر کے لئے خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی نے ہمیں بہت کچھ سیکھا دیا ہے۔ اب مستقبل میں ایسے منصوبے بنانے ہوں گے جو ماحولیاتی تبدیلی اور قدرتی آفات سے محفوظ رہیں۔ اسی لئے حکومت نے زیر زمین 150 ڈیمز بنانے کا منصوبہ شروع کیا ہے۔