کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث لگائے جانے والے لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ صدر طیب اردوان نے سرکاری ملازموں کو یکم جون سے دوبارہ کام پر واپس آنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ ویڈیو لنک کے ذریعے کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ شہروں کے درمیان چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ پر عائد پابندی آئندہ ماہ ختم کر دی جائے گی۔ ترکی میں انٹرسٹی پبلک ٹرانسپورٹ پر اپریل میں پابندی عائد کی گئی تھی تاکہ کورونا وائرس کی وبا کو قابو کیا جا سکے۔
ترک کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ یکم جون سے ملک بھر میں ریسٹورنٹس، بیکریز، کیفے، چائے خانے، سوئمنگ پولز اور دیگر عوامی مقامات بھی کھول دیئے جائیں گے۔ موٹر ویز سروس بھی آئندہ ماہ بحال کر دی جائے گی۔ طیب اردوان کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ یکم جون سے ساحل سمندر، پارکس، آثار قدیمہ کے مقامات، لائبریریز، یوتھ سینٹرز اور عجائب گھر کھل جائیں گے۔
حکومت نے عوام سے کہا ہے کہ وہ عوامی مقامات پر جانے سے پہلے تمام ضروری حفاظتی انتظامات پر عمل درآمد کریں۔ سماجی دوری کا خیال رکھیں اور چہروں کو ماسک سے ڈھانپ کر رکھیں۔ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ 18 سال سے کم عمر کے بچوں کیلئے کرفیو کی پابندی بھی نرم کی جا رہی ہے۔ اب ہفتے میں دو روز یعنی بدھ اور جمعہ باہر جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ 65 سال سے زائد عمر کے افراد کیلئے کرفیو کی پابندی میں فی الحال صرف ہفتے میں ایک روز یعنی اتوار کو نرمی دی جا رہی ہے۔ ضعیف العمر افراد اتوار کو دوپہر دو بجے سے رات 8 بجے تک گھر سے باہر گھوم پھر سکیں گے۔
کابینہ کو بتایا گیا ہے کہ حکومت کی سماجی امدادی تنظیم ویفا نے لاک ڈاؤن کے دوران 62 لاکھ افراد کو روزمرہ استعمال کی اشیا مفت فراہم کیں۔ حکومت نے 126 ممالک میں پھنسے 75 ہزار ترک باشندوں کو واپس لانے کیلئے اقدامات کئے۔ دنیا کے 135 ممالک کی جانب سے امداد کی درخواست پر 100 ممالک کو کورونا وائرس کی وبا سے لڑنے کیلئے ضروری طبی حفاظتی آلات اور دیگر سامان مفت فراہم کیا گیا۔ اب تک دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ساڑھے تین لاکھ سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ترکی میں وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد ساڑھے چار ہزار تک پہنچ چکی ہے جبکہ ایک لاکھ 61 ہزار افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔