ترکی نے 2016 کی ناکام فوجی بغاوت میں ملوث فتح اللہ ٹیررسٹ آرگنائزیشن (فیتو) کے دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کر دی ہے۔
ترک وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ فیتو کے 339 دہشت گردوں کے سروں کی قیمت 67.5 کروڑ ترکش لیرا (8.64 کروڑ ڈالر) مقرر کر دی گئی ہے۔
وزارت داخلہ نے فیتو سے تعلق رکھنے والے 42 دہشت گردوں کے لئے ریڈ نوٹسز، 23 کے لئے بلیو، 17 کے لئے گرین، 48 کے لئے اورینج اور 209 دہشت گردوں کے لئے گرے نوٹسز جاری کر دیئے ہیں۔
یہ تمام افراد 15 جولائی 2016 کی فوجی بغاوت میں ملوث تھے۔
جن 42 مطلوب دہشت گردوں کو ریڈ نوٹسز جاری کئے گئے ہیں ان میں فیتو کے سربراہ فتح اللہ گولن بھی شامل ہے۔ اس کے ساتھ عادل اکسوز بھی ہے جس نے دارالحکومت انقرہ کی اکینجی بیس سے فوجی بغاوت کو کنٹرول کیا تھا۔
جن دہشت گردوں کے ریڈ نوٹسز جاری ہوئے ہیں ان کے سروں کی مجموعی قیمت 42 کروڑ ترکش لیرا رکھی گئی ہے۔
بلیو کیٹگری کے دہشت گردوں کے سروں کی قیمت 7 کروڑ ترکش لیرا، گرین کیٹگری کے دہشت گردوں کی ساڑھے تین کروڑ ترکش لیرا، اورنج کیٹگری کے دہشت گردوں کے سروں کی قیمت چار کروڑ 80 لاکھ ترکش لیرا کا اعلان کیا گیا ہے۔
فیتو کے سربراہ فتح اللہ گولن نے امریکہ سے 15 جولائی 2016 کی ناکام فوجی بغاوت کی منصوبہ بندی کی تھی۔ اس فوجی بغاوت میں ڈھائی سو سے زائد افراد شہید ہو گئے تھے جبکہ 2200 افراد زخمی ہوئے۔
فیتو عرصہ دراز سے ترکی میں سیاسی عدم استحکام کی کئی کوششیں کر چکی ہے۔