ترکی نے کینسر کے علاج میں مہنگی درآمدی ادویات سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے ایک نیا ریسرچ سینٹر قائم کر دیا ہے۔
اس سینٹر میں ادویات اور کینسر کے علاج میں استعمال ہونے والے مالیکیولز تیار کئے جائیں گے۔
ترکی کے وزیر صنعت و ٹیکنالوجی مصطفیٰ وارانک نے کہا ہے کہ یہ سینٹر جنوب مشرقی صوبے گیزینتب میں قائم کیا جا رہا ہے جو مشرق وسطیٰ کا گیٹ وے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکی کینسر کے علاج کے جدید طریقہ کار اور ریسرچ پر خصوصی توجہ دے رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کینسر کی درآمدی ادویات بھی مقامی طور پر تیار کی جائیں گی تاکہ امپورٹڈ ادویات سے جان چھڑائی جا سکے۔
کینسر کے علاج میں استعمال ہونے والے پروٹون اور ریڈیو فارماسیوٹیکل کا ریسرچ سینٹر بڑی سرمایہ کاری سے تیار کیا جا رہا ہے۔
ریسرچ سینٹر کے لئے ابتدائی طور پر 4 کروڑ 70 لاکھ ترکش لیرا فراہم کر دیئے گئے ہیں۔ اس سینٹر میں ریڈیو ایکٹو ادویات 2021 سے تیار ہونا شروع ہو جائیں گی۔
اس ریسرچ سینٹر میں کینسر کے موذی مرض کی ادویات کے ساتھ ساتھ مرض کا پتہ چلانے والے جدید ٹیسٹ کی سہولت بھی ہو گی۔
گیزنتب یونیورسٹی نیوکلیئر میڈیسن ڈپارٹمنٹ کے ڈاکٹر عمود ایلبوجا نے کہا کہ ترکی ہر سال ریڈیو ایکٹو ادویات پر خطیر رقم خرچ کرتا ہے تاہم اب وقت آ گیا ہے کہ مہنگی درآمدی ادویات اور طریقہ علاج سے جان چھڑائی جائے۔ اب ترکی ہمسایہ ممالک کو کینسر کے علاج میں معاون مالیکیولز ایکسپورٹ کرنے کے قابل ہو جائے گا۔ آئندہ تین سے چار سال میں ترکی کینسر کے علاج کا ایک اہم مرکز بن جائے گا۔