turky-urdu-logo

مہنگائی کنٹرول کرنی ہے تو شرح سود بڑھائیں، آئی ایم ایف کا ترکی کو مشورہ

ترکی کو اگر مہنگائی کنٹرول کرنی ہے تو شرح سود بڑھانے کے سوا کوئی دوسرا چارہ نہیں ہے۔ آئی ایم ایف نے ترک سینٹرل بینک سے کہا ہے کہ توقعات پر مہنگائی کنٹرول نہیں کی جا سکتی اس کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے جس میں سرفہرست شرح سود میں اضافہ ہے۔

آئی ایم ایف نے ترکی سے کہا ہے کہ ٹرکش لیرا کو مستحکم کرنے اور مہنگائی پر قابو پانے کے لئے شرح سود کم کرنے جیسے اقدامات سے گریز کیا جائے۔ ملک میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی مانگ کو کم کیا جائے اور مارکیٹس میں سرمائے کی قلت پیدا نہ ہونے دی جائے۔

آئی ایم ایف کے مطابق ان اقدامات سے ترکی کی مقامی کرنسی مضبوط ہو گی اور اس کے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے میں مدد دیں گے۔ آئی ایم ایف نے ترک حکومت سے کہا ہے کہ سینٹرل بینک کی خودمختاری کو یقینی بنایا جائے اور اسے سرکاری و سیاسی اثر و رسوخ سے آزاد کیا جائے۔

ستمبر میں ترکی میں شرح سود 8.25 فیصد تھی جو اس وقت 17 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ شرح سود بڑھنے سے ٹرکش لیرا کی گرتی ہوئی قیمت کو کنٹرول کرنے میں مدد ملی۔

صدر رجب طیب ایردوان چاہتے ہیں کہ سینٹرل بینک شرح سود کم کرے تاکہ کاروباری لاگت کم کی جا سکے۔ 2020 میں ترکی میں مہنگائی کی شرح 14.6 فیصد کی بلند سطح پر تھی۔ اس قدر مہنگائی پر سینٹرل بینک کے لئے شرح سود میں کمی کرنا کسی طور بھی ممکن نہیں ہے۔

آئی ایم ایف نے ترک حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ معیشت کے مختلف شعبوں کو مالی سپورٹ دی جائے لیکن اس کے ساتھ ساتھ ایک مضبوط اور مستحکم مالیاتی پالیسی کو تشکیل دیا جائے تاکہ معیشت کے دیگر شعبے بھی اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔

آئی ایم ایف کے مطابق اس سال ترکی میں معاشی ترقی 6 فیصد رہے گی کیونکہ ترک حکومت نے عوام کو کورونا ویکسین لگانا شروع کر دی ہے جس سے معاشی سرگرمیاں تیز ہوں گی تاہم آنے والے سالوں میں معاشی ترقی کی رفتار 3.5 فیصد تک آ جائے گی۔

آئی ایم ایف نے ٹرکش سینٹرل بینک سے کہا ہے کہ قومی بینکوں کو قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ سے روکا جائے اور جن بینکوں کے قرض خواہوں کو تاخیر سے قرضوں کی ادائیگی کی سہولت دی ہوئی ہے اسے بھی واپس لیا جائے۔

آئی ایم ایف نے ترک حکومت سے کہا ہے کہ سینٹرل بینک کو خود مختار ادارہ بنانے میں تاخیری حربے اختیار نہ کئے جائیں اس سے مالیاتی پالیسی کو شدید دھچکا لگے گا۔

آئی ایم ایف کے مطابق کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران حکومت نے کریڈٹ گارنٹی فنڈ سے چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں اور کاروباری اداروں کو قرضے جاری کئے ہیں انہیں صرف اور صرف چھوٹی صنعتوں تک محدود رکھا جائے۔

آئی ایم ایف نے بجٹ میں مختص فنڈز کے علاوہ اضافی فنڈز جاری کرنے کے اقدامات کو روکنے کی تجویز دی ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق غیر سرکاری اداروں کی فنڈنگ کو روکا جائے اور فراہم کئے جانے والے قرضوں کی مانیٹرنگ کو سخت کیا جائے اور گورنینس کو بہتر بنایا جائے۔

آئی ایم ایف نے "ترکی ویلتھ فنڈ” کی از سر نو تنظیم سازی کی تجویز دی ہے تاکہ دیگر فنڈز کے ساتھ مفادات کے ٹکراوْ سے بچا جا سکے۔ ترکی ویلتھ فنڈ کئی بڑے سرکاری بینکوں کا منتظم ادارہ ہے اور اس کی سربراہی صدر ایردوان کرتے ہیں۔

Read Previous

ترکی: پھل اور سبزیاں کھلی جگہ پر فروخت کرنے پر پابندی

Read Next

ترک قوانین میں اصلاحات کا پیکج جلد ہی پارلیمنٹ میں پیش کریں گے، صدر ایردوان

Leave a Reply