تجارتی خسارہ کنٹرول کرنے اور درآمدی گاڑیوں کی حوصلہ شکنی کے لئے حکومت نے 1600 سی سی گاڑیوں کی درآمدی ڈیوٹی 60 سے بڑھا کر 80 فیصد کر دی۔
2000 سی سی کی الیکٹرک گاڑیوں کی امپورٹ ڈیوٹی 100 سے بڑھا کر 130 فیصد جبکہ اس سے زائد سی سی گاڑیوں کی کسٹم ڈیوٹی 60 فیصد اضافےکے بعد 220 فیصد کر دی گئی ہے۔
استنبول کی آٹو موٹیو کنسلٹنسی کے جنرل منیجر ایرول شاہین نے کہا ہے کہ اس فیصلے سے مقامی کار اسمبلرز کو خاص فائدہ نہیں پہنچے گا کیونکہ ابھی بھی مقامی اسمبلرز درآمدی پرزوں پر انحصار کر رہے ہیں۔ انہوں نھے کہا کہ ترکی ان ممالک میں شامل ہے جہاں گاڑیوں کی درآمدی ڈیوٹی سب سے زیادہ ہے۔
ایردوان حکومت ٹیکسوں کی آمدنی میں اضافے کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتی شعبے کو ترقی دینا چاہتی ہے۔ ٹیکس کی شرح بڑھانے سے مقامی آٹو انڈسٹری کو فائدہ پہنچے گا اور امپورٹس کم ہونے سے تجارتی خسارے کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔
کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث ترکی کی بڑی ایکسپورٹ مارکیٹ یورپین یونین بھی متاثر ہوئی ہے جس کے باعث ترک ایکسپورٹس بھی کم ہوئیں ہیں۔ رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ میں ترکی کا تجارتی خسارہ 26.6 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
جنوری سے جولائی تک ترکی نے دنیا بھر سے 5.2 ارب ڈالر مالیت کی گاڑیاں امپورٹ کی ہیں۔