
ترکی کے مرکزی بینک نے لیرا کو سہارا دینے کیلئے اس سال کے پہلے چار ماہ میں 44 ارب ڈالر بینکوں اور کرنسی مارکیٹ کو فروخت کئے۔ مرکزی بینک اور چار بڑے بینکوں کے ذرائع کا کہنا ہے کہ 2019 سے اب تک سینٹرل بینک لیرا کو سہارا دینے کیلئے 77 ارب ڈالر مارکیٹ میں فروخت کر چکا ہے۔
کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث لاک ڈاؤن اور تجارتی و کاروباری سرگرمیاں معطل ہونے پر ٹرکش لیرا کی قیمت تیزی سے گر رہی تھی جس کو سہارا دینے کیلئے حکومت کو بڑے پیمانے پر ڈالر مارکیٹ میں فروخت کرنا پڑے۔
ترک سینٹرل بینک کے پاس محفوظ زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے نیچے آ رہے ہیں۔ دنیا کے تمام ممالک میں لاک ڈاؤن اور تجارتی سرگرمیاں معطل ہونے سے ڈالر کی آمد تقریباً رک گئی ہے جس کے باعث کئی ممالک کی کرنسیوں کی قیمت تیزی سے کم ہوئی ہے۔
ترکی کے محفوظ زرمبادلہ کے ذخائر میں اس ماہ 26 ارب ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ اس سال کے شروع سے اب تک زرمبادلہ میں 40 ارب ڈالر کمی آ چکی ہے۔ کئی بڑے بینکرز کا کہنا ہے کہ مارچ میں حکومت نے 32 ارب ڈالر مقامی کرنسی مارکیٹ اور بینکوں کو فروخت کئے۔ سینٹرل بینک نے اس بارے میں بیان دینے سے انکار کر دیا ہے۔
تُرک سینٹرل بینک کے گورنر نے زرمبادلہ کے ذخائر میں اتار چڑھاؤ کو معمول کی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا میں کورونا وائرس کی وبا کے باعث جو عالمی معیشت کے حالات ہیں اس میں زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی عارضی ہے۔ حالات بہتر ہوئے ہی زرمبادلہ کے ذخائر دوبارہ بہتر ہو جائیں گے۔
تُرک وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ کرنسی کی قیمت میں اتار چڑھاؤ پر مارکیٹ میں مداخلت معمول کی کارروائی ہوتی ہے۔ مئی میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں ٹرکش لیرا کی قیمت میں 15 فیصد کمی ریکارڈ کی جا چکی ہے۔ آئندہ بارہ میں تُرکی کے غیر ملکی قرضوں کا حجم 170 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔
لیرا کو مضبوط کرنے کیلئے تُرک حکومت نے حال ہی میں قطر کے ساتھ 15 ارب ڈالر مالیت کی کرنسیوں کے تبادلے کا ایک معاہدہ کیا ہے۔ اس معاہدے سے ترکی کے زرمبادلہ ذخائر میں 32 ارب ڈالر کا اضافہ ہو گا۔