
تُرک وزیر خارجہ میولوٹ کیوسوگلو نے کہا ہے کہ اسپین کو اس کی ضرورت کے مطابق وینٹی لیٹرز فراہم کر دیئے گئے ہیں۔ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس بات کی سختی سے تردید کی کہ تُرک حکومت مختلف ممالک کو طبی آلات کی فراہمی روک رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے 90 ممالک نے طبی آلات کی فراہمی کیلئے تُرک حکومت سے درخواست کی تھی لیکن ان تمام کی ضروریات کو پورا کرنے ممکن نہیں ہے کیونکہ تُرکی بذات خود کورونا وائرس سے لڑ رہا ہے اور اپنے شہریوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے طبی آلات کی برآمدات کو روکا گیا ہے۔ انہوں نے میڈیا میں طبی آلات کی برآمدی کنسائنمنٹ کی ضبطگی کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسپین کی دو کمپنیوں نے تُرک کمپنیوں کے ساتھ طبی آلات کی خریداری کا معاہدہ کیا تھا۔ تجارتی معاہدے کے تحت دونوں کمپنیوں کو طبی آلات فراہم کئے گئے ہیں لیکن طبی آلات کی غیر قانونی تجارت کو ہر صورت روکا جائے گا۔ تُرک وزیر خارجہ نے کہا کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث حکومت نے طبی آلات کی ایکسپورٹ پر پابندی عائد کی ہوئی ہے اور طبی آلات کی برآمدات کیلئے وزارت صحت سے پیشگی اجازت کی ضرورت ہے تاکہ مقامی ضروریات کو دیکھ کر برآمدات کی اجازت دی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی مقامی ضروریات کے باوجود تُرکی نے 23 ممالک کو طبی آلات فراہم کئے ہیں۔ بعض ممالک کی کمپنیاں تُرک کمپنیوں کے ساتھ طبی آلات کی خریداری کے معاہدے کر رہی ہے لیکن پیسہ کمانے کیلئے اس تجارت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ تُرکی سب سے پہلے اپنی مقامی ضروریات کو پورا کرے گا اس کے بعد طبی آلات کی ایکسپورٹ کی اجازت دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ تُرکی نے اسپین کو انسانی ہمدردری کے تحت 16 وینٹی لیٹرز برآمد کرنے کی اجازت دی ہے اور آئندہ کچھ دنوں میں وینٹی لیٹرز اسپین کو بھیج دیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مشکل کے اس وقت میں تُرکی اپنے دوست اسپین کے ساتھ کھڑا ہے اور جو بھی ممکن مدد ہو سکی وہ اسپین کو ہر صورت فراہم کی جائے گی۔