ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاؤش اولو نے کہا ہے کہ اگر یورپ ایمانداری کے ساتھ بحرہ اوقیانوس میں ترک سمندری حدود پر مذاکرات کا کردار ادا کرتا ہے تو ترکی یورپ کے ساتھ کھڑا ہو گا۔
انقرہ میں یورپین یونین کے فارن افیئرز کے سربراہ جوزف بوریل کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خظاب کرتے ہوئے میولود چاؤش اولو نے کہا کہ ترکی کسی صورت بحرہ اوقیانوس میں اپنے قدرتی وسائل پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ترکی نے ہمیشہ یورپ کے ساتھ منصفانہ اور شفاف تعلقات رکھیں ہیں اور ترکی یورپ سے اسی طرح کے تعلقات کا خواہ ہے۔
ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر یورپ نے ترکی کے مفادات کے خلاف کوئی اقدام اٹھایا تو ترکی بھی اس کا بھرپور جواب دے گا۔
یورپین یونین کی فارن پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے کہا کہ ترکی یورپ کا ایک اہم پارٹنر ہے اور وہ یورپین بلاک کا حصہ بننا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپ کی خارجہ پالیسی میں ترکی کے ساتھ تعلقات اہم ایشو ہے اور یورپ ترکی کے مفادات کا ہر صورت تحفظ کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ یورپ اور ترکی کے تعلقات ابھی کچھ زیادہ اچھے نہیں ہیں تاہم دونوں جانب سے تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے کام کرنا ہو گا۔
یورپین یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کا دورہ ایک ایسے وقت میں اہمیت اختیار کر گیا ہے جب ترکی اور یونان کے درمیان سمندری حدود پر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ جوزف بوریل نے حال ہی میں یونان اور دمشق کا دورہ کیا تھا جس میں بحرہ اوقیانوس کی سمندری حدود کے تنازعے پر بات ہوئی تھی۔ ترکی نے یورپ کے ساتھ بحرہ اوقیانوس کے معاملے پر منصفانہ اور شفاف کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ جب تک یورپ ایمانداری کے ساتھ مذاکرات کار کا کردار ادا کرتا رہے گا ترکی یورپ کا ساتھ دے گا۔
واضح رہے کہ ترکی اور یونان کے درمیان بحرہ اوقیانوس میں قدرتی وسائل سے مالا مال سمندری حدود کا تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ یونان نے ترکی پر فوجی حملہ کرنے کی دھمکی دی ہے تاہم ترک وزیر دفاع نے کہا ہے کہ یونان ترکی پر حملہ کرنے کی بے وقوفی نہیں کرے گا کیونکہ اگر ایسا ہوا تو ترکی اس کا بھرپور جواب دے گا۔ یورپین یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل دو روزہ دورے پر آج ترکی پہنچے ہیں۔ وہ کل بھی ترک اعلیٰ حکام اور صدر طیب اردوان سے بھی ملاقات کریں گے۔