
برطانیہ میں کورونا کے نئے وائرس نے خطرے کی ایک نئی گھنٹی بجا دی ہے۔ امپیریل کالج لندن کی پروفیسر وینڈی بارکلے نے کہا ہے کہ برطانیہ میں کورونا کا ایک نیا وائرس سامنے آیا ہے۔ یہ وائرس مختلف افراد میں مختلف قسم کی پیچیدگیاں پیدا کر رہا ہے جس کے باعث برطانیہ میں خطرے کی گھنٹیاں بجنی شروع ہو گئیں ہیں۔
نیا وائرس ایک نئی قسم کی بیماری ساتھ لایا ہے اور اب تک برطانیہ میں نئے کورونا وائرس کے کئی کیسز سامنے آ گئے ہیں۔
برطانیہ میں کورونا کے نئے وائرس کے بعد یورپین یونین کے کئی ممالک نے برطانیہ کے ساتھ اپنی سرحدیں بند کر دی ہیں۔
فرانس، جرمنی، اٹلی اور دیگر یورپی ریاستوں نے برطانیہ سے فضائی رابطہ منقطع کرتے ہوئے زمینی سرحدیں بھی بند کر دی ہیں۔
دوسری طرف ترکی نے بھی برطانیہ سے آنے والی پروازوں پر عارضی پابندی لگا دی ہے۔
فرانسیسی وزیر ٹرانسپورٹ جین بیپتیس نے کہا ہے کہ برطانیہ جانے والی اور وہاں سے آنے والی تمام پروازوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ فی الحال یہ پابندی 48 گھنٹوں کے لئے ہے تاہم صورتحال کو دیکھتے ہوئے مستقبل کے فیصلے کئے جائیں گے۔
امپریل کالج لندن کی پروفیسر وینڈی بارکلے نے کہا کہ اب یہ دیکھنا ہے کہ کورونا وائرس کی موجودہ ویکسین نئے وائرس کے لئے بھی فائدہ مند ہے یا نہیں؟ برطانیہ میں کورونا کے سامنے آنے والے نئے وائرس سے عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور بڑے پیمانے پر لندن سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔
یورپی یونین نے برطانیہ سے زمینی، فضائی، سمندری اور ریل کے ذریعے سفر کے تمام راستے بند کر دیئے ہیں۔
ترک وزیر صحت فرحتین کوکا نے کہا کہ برطانیہ، ڈنمارک، نیدرلینڈ اور جنوبی افریقہ کے ساتھ فی الحال فضائی سروس معطل کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے مزید فیصلے کئے جائیں گے۔