غیر ملکی سرمایہ کاروں نے ترکی میں مالی سال 2020 کے گیارہ ماہ میں 165 ارب ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی۔
ترک ادارہ شماریات کے مطابق جنوری 2020 سے نومبر تک مختلف شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاروں نے 165 ارب ڈالر کی انویسٹمنٹ کی۔ سب سے زیادہ 62.4 فیصد غیر ملکی سرمایہ کاری سروسز سیکٹر میں کی گئی۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں 24.2 فیصد، توانائی کے شعبے میں 11 فیصد جبکہ زراعت اور کان کنی میں 2.4 فیصد سرمایہ کاری آئی۔
سروسز سیکٹر کے ذیلی شعبے فنانس اور انشورنس سیکٹر میں 33 فیصد غیر ملکی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی۔ مواصلات میں 8.8 اور ہول سیل اینڈ ریٹیل ٹریڈ میں 6.8 فیصد سرمایہ کاری ہوئی۔
مینوفیکچرنگ سیکٹر میں فوڈ، کیمیکل اور پیٹرولیم پروڈکٹس غیر ملکی سرمایہ کاروں کے پسندیدہ شعبے رہے۔
سب سے بڑی سرمایہ کاری یورپی ممالک کے انویسٹرز نے کی۔ یورپین یونین کے سرمایہ کاروں نے ترکی میں گیارہ ماہ کے دوران 110.4 ارب ڈالر کی براہ راست انویسٹمنٹ کی۔
یورپین یونین کی طرف سے بڑی سرمایہ کاری آنے کی وجہ ترکی اور یورپی بلاک کے قریبی تعلقات ہیں۔
ایشیائی ممالک کا مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری میں شیئر 18 فیصد رہا۔ ان ممالک نے 29 ارب ڈالر کا سرمایہ ترکی میں لگایا۔
ترکی میں سرمایہ کاری کرنے والے دس سرفہرست ممالک میں ہالینڈ، امریکہ، برطانیہ، آسٹریا، جرمنی، لکسمبرگ، سپین، بیلجئم، فرانس اور آذربائیجان شامل ہیں۔
ترکی کے غیر ملکی سرمایہ کاری کے قوانین کے تحت جو سہولتیں اور مراعات مقامی سرمایہ کاروں کو حاصل ہیں وہ تمام غیر ملکی سرمایہ کاروں کو دی جاتی ہیں۔
عالمی بینک کے کاروبار کرنے میں آسانی کے 2020 کے انڈیکس میں 190 ممالک میں ترکی کا درجہ 33 واں ہے۔