تیونس میں کورونا یوائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے اقدامات کے طور پر بند کی گئی مساجد قریبا تین ماہ بعد جمعرات کو نماز کے لئے دوبارہ کھول دی گئیں۔
تیونسی باشندوں نے دارالحکومت تیونس کی ایک مسجد میں حکام کے طے شدہ اقدامات پر عمل کرتے ہوئے نماز ادا کی۔ جن میں چہرے پر ماسک پہنا اور اپنی الگ کائے نماز لانا شامل ہے۔
وزیر اعظم ایلیس فخفاخ نے 13 مارچ کو ملک بھر کی مساجد میں نماز کے اجتعماع پر پابندی عائد کی گئی تھی جبکہ تمام کیفز 4بجے بند کرنے اور تمام ثقافتی ، کھیلوں اور معاشی اجتماعات پر پابندی عائد کردی۔
تیونس میں وائرس کے کل 1،087 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 49 ہے
گذشتہ دسمبر میں چین کے ووہان میں شروع ہونے کے بعد ناول کورونا وائرس اب تک کم از کم 188 ممالک اور خطوں میں پھیل چکا ہے۔ امریکہ کی جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مرتب کردہ اعدادوشمار کے مطابق اس وبائی مرض سے دنیا بھر میں 388،000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ تصدیق شدہ کیسز 6.5 ملین سے زیادہ ہیں۔