turky-urdu-logo

تُرکی میں موٹاپا اور سگریٹ نوشی تیزی سے بڑھ رہی ہے، وزارت صحت

موٹاپا اور سگریٹ نوشی تُرک شہریوں کی صحت کیلئے دو بڑے خطرات بنتے جا رہے ہیں۔ تُرک سرکاری ادارہ شماریات کے مطابق 15 سال سے زائد عمر کے افراد میں موٹاپے کی شرح 21 فیصد بڑھ گئی ہے۔ سالانہ اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے ادارہ شماریات نے کہا ہے کہ مردوں میں موٹاپے کا رجحان سب سے زیادہ ہے۔

عام عوام میں سگریٹ نوشی بڑھتی جا رہی ہے۔ 2016 میں مجموعی آبادی کا 26.5 فیصد سگریٹ نوش تھا تاہم 2018 میں یہ شرح بڑھ کر 28 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ مردوں میں سگریٹ نوشی کی شرح 41 فیصد ہے۔ 35 سے 44 سال کی عمر کے درمیان لوگوں کی بڑی تعداد سگریٹ نوشی کرتی ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے 2018 میں اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ تُرکی میں 2 سال سے 18 سال تک کی عمر کے بچوں میں موٹاپا بڑھ رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق موٹاپے کی بیماری تُرکی میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں 28 لاکھ افراد ہر سال موٹاپے کی وجہ سے جاں بحق ہو رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق موٹاپے کی بڑی وجہ ماؤں کی طرف سے بچوں کو اپنا دودھ نہ پلانا، کولڈ ڈرنکس کے استعمال میں اضافہ اور فاڈ فوڈ اور زائد کیلوریز والے سنیکس ہیں۔ ٹی وی اور اخبارات میں پُرکش اشتہارات کے ذریعے موٹا کرنے والی غذاؤں کی تشہیر کے باعث نوجوان نسل غیر معیاری فاسٹ فوڈز کی دلدادہ ہو چکی ہے۔

ایسوسی ایشن آف میٹابولِک سرجری کی ایک ریسرچ رپورٹ کے مطابق خواتین میں موٹاپے کی بڑی وجہ جسمانی ایکٹویٹی میں کمی اور بچوں کی پیدائش میں کم وقفہ ہے۔ غیر ضروری ادویات کا استعمال بھی خواتین کو موٹا کر رہا ہے۔

غیر قدرتی زائد شکر والی مصنوعات، بیوریجز، بیکری آئٹمز، سافٹ ڈرنکس کا استعمال بڑھنے سے تمام عمر کے افراد میں موٹاپا بڑھ رہا ہے۔ گذشتہ سال حکومت نے بچوں میں موٹاپا روکنے کیلئے ایک منصوبہ تیار کیا تھا جس میں بچوں کیلئے جَنک فوڈ کے اشتہار اور فروخت پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ اسکولوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ کینٹین میں فاسٹ فوڈز آئٹمز پر پابندی عائد کریں۔

Read Previous

تیونس میں کورونا وائرس کے باوجود مساجد کو دوبارہ کھول دیا گیا

Read Next

ریسرچ کے مطابق بچے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب نہیں

Leave a Reply