امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نسل پرستی کے خلاف ہونے والے مظاہروں اور احتجاج میں قومی یادگاروں اور خاص طور پر مختلف شخصیات کے مجسموں کو گرانے کے عمل کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قومی یادگاریں اور مجسمے امریکہ کا تاریخی اور قومی ورثہ ہے جس کی ہر صورت حفاظت کی جائے گی۔
امریکی صدر نے یو ایس مارشلز یعنی قانون نافذ کرنے والے سویلین اداروں سے کہا ہے کہ وہ قومی ورثے کی حفاظت کیلئے مناسب اقدامات کریں۔ صدر ٹرمپ نے سیکریٹری داخلہ ڈیوڈ برن ہارڈ سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں واشنگٹن میں گرائے جانے والے مختلف کنفیڈریٹ مجسموں کو دوبارہ بحال کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ مجسمہ پچھلے ہفتے احتجاج کے دوران مظاہرین نے گِرا دیا تھا۔
اپنے ٹوئٹ میں امریکی صدر ٹرمپ نے واشنگٹن پولیس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ڈی سی پولیس نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں۔ پولیس کے سامنے مظاہرین نے مجسمے کو نہ صرف زمین پر پھینکا اور اسے آگ بھی لگا دی لیکن پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔ امریکی صدر نے وزیر داخلہ سے کہا کہ واشنگٹن میں گرائے جانے والے جنرل البرٹ پائیک کے مجسمے کو دوبارہ نصب کرنے کا کہا ہے۔
نیشنل پارک سروس نے کہا ہے کہ وہ واشنگٹن میں گرائے جانے والے تمام مجسموں کی دوبارہ بحالی کیلئے کام کر رہی ہے۔