تُرکی نے اپنے تمام سیاحتی مقامات کو وائرس فری بنانے کے انتظامات مکمل کر لئے ہیں۔ جلد ہی تمام سیاحتی اور تفریحی مقامات عوام کیلئے کھول دیئے جائیں گے۔ حکومت کا کہنا ہےکہ کورونا کیسز میں نمایاں کمی کے بعد وائرس فری اور کنٹرولڈ ماحول میں غیر ملکی اور مقامی سیاحوں کو تفریحی مقامات پر جانے کی جلد ہی اجازت دے دی جائے گی۔
تُرکی کے تاریخی اور معروف سیاحتی شہروں ازمیر اور آئیودین میں ہوٹلز اور ساحل سمندر کھولنے کی اجازت جلد ہی دے دی جائے گی۔ سیاحوں سے کہا گیا ہے کہ وہ حفاظتی تدابیر اور سماجی دورے جیسے اہم اقدامات پر ہر صورت عمل کریں۔
حکومت کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے کیسز میں غیر معمولی کمی کے بعد حالات کنٹرول میں ہیں۔ کاروبار زندگی کو معمول پر لانے کیلئے حکومت تمام سرکاری اداروں کو یومیہ بنیادوں پر ہدایات جاری کر رہی ہے۔ یکم جون سے حکومت نے بین الاقوامی پروازوں، ہوٹلز اور ریسٹورنٹس پر عائد پابندی ختم کر دی ہے۔
مقامی اور غیر ملکی سیاحوں کی صحت کے حوالے سے حکومت نے “ہیلتھ ٹورازم سرٹیفکٹس” جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ سیاحوں کے ساتھ ساتھ ایئر لائنز کے عملے اور سیاحتی مقامات پر کام کرنے والے ملازمین کی صحت پر کسی طرح کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
سیاحتی مقام آئیگیان میں ہوٹلز کھولنے کیلئے وزارت ثقافت و سیاحت نے تمام ضروری اقدامات مکمل کر لئے ہیں۔ ہوٹلز کے سوئمنگ پولز، کیفیز، بوفے اور لابیز کیلئے حفاظتی انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ سیاحوں سے کہا گیا ہے کہ وہ سماجی دورے جیسے اہم حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد کو ہر صورت یقینی بنائیں۔
ہیلتھ ٹورازم سرٹیفکٹس میں ایئر لائنز، ایئر پورٹس، پبلک ٹرانسپورٹ سمیت دیگر سہولیات کے مراکز میں صفائی کے بہترین انتظامات کئے جا رہے ہیں۔ غیر ملکی اداروں کے ذریعے بیرون ممالک سے آنے والے سیاحوں کو احتیاطی تدابیر سے متعلق معلومات ویب سائٹس اور ٹور آپریٹرز کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔
وزیر ثقافت و ٹورازم محمود نوری نے کہا ہے کہ تمام ایئر پورٹس پر کورونا وائرس ٹیسٹ کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ مسافروں سے کہا گیا ہے کہ وہ ٹرمینلز میں ماسک لازمی پہنیں۔ تمام مسافروں کے جسم کے درجہ حرارت کو خصوصی تھرمامیٹرز سے چیک کیا جائے گا۔ ماسک پہنے بغیر کسی بھی سیاح کو تفریحی، سیاحتی یا تاریخی مقام میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ تمام عمارتوں کے داخلی دروازوں پر ہینڈ سینٹائزر رکھے جائیں گے اور سماجی دوری کی حفاظتی تدبیر پر عمل کروایا جائے گا۔