امریکہ کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے صدر ٹرمپ کے ساتھ لفائے اسکوئر پر تصویر بنوانے سے انکار کر دیا۔ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں ایک ویڈیو خطاب کے ذریعے انہوں نے کہا کہ ایک ایسی جگہ جہاں پُرامن مظاہرین احتجاج کر رہے تھے اور صدر ٹرمپ کے دورے کے باعث علاقے کو آنسو گیس کے گولے پھینک کر پولیس نے زبردستی خالی کروایا کسی فوجی سربراہ کا وہاں جانا مناسب نہیں ہے کیونکہ اس طرح لوگوں میں یہ تاثر پیدا ہو گا کہ فوج مقامی سیاست میں استعمال کی جا رہی ہے۔ صدر ٹرمپ نے سینٹ جونز چرچ میں بائبل ہاتھ میں پکڑ کر جانا تھا جس کی وجہ سے علاقے کو پُرامن مظاہرین سے زبردستی خالی کروایا گیا تھا۔
جنرل مارک اے مِلے نے کہا ہے کہ ایک فوجی آفیسر ہونے کی حیثیت سے انہوں نے اپنی غلطیوں سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاہ فام جارج فلائیڈ کو جس بے دردی اور تشدد کے ساتھ مارا گیا وہ اس پر خاصے نادم ہیں اسی لئے انہوں نے ملک بھر میں مظاہرین کو کنٹرول کرنے کیلئے فوج طلب کرنے کے فیصلے کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جب سے صدر ٹرمپ کے سینٹ جونز چرچ کے دورے کا فیصلہ ہوا ہے وہ اس دن سے لفائے اسکوئر جانے سے گریزاں ہیں۔ اگر ان کی وہاں موجودگی کی تصویر شائع ہو جاتی تو عوام میں یہ تاثر گہرا ہو جاتا کہ اسکوئر کو خالی کروانے کیلئے جس طرح ریاستی طاقت کا استعمال کیا گیا اس میں فوج کا کردار ہے۔