turky-urdu-logo

غریب ممالک کورونا وائرس کی ویکسین کی جلد دستیابی کی امید نہ رکھیں، ورلڈ اکنامک فورم

دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری زور و شور سے جاری ہے۔ کچھ ریسرچ ادارے ویکیسن کی تیاری کے پہلے مرحلے میں پہنچ گئے ہیں جہاں وہ مریض کو دی جانے والی مقدار اور اس کے استعمال کے بعد نقصانات کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ کے مطابق کچھ ریسرچ ادارے فیز ٹو میں ہیں جہاں انہوں نے ویکسین کو مختلف افراد کے کچھ گروپس پر آزمایا ہے۔ تیسرے مرحلے میں کچھ ایسے ادارے ہیں جنہوں نے کئی ممالک کے ہزاروں مریضوں پر اس کا تجربہ کر لیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ویکسین کی لائسنسنگ اور اس کی منظوری کے بعد اس کی بڑے پیمانے پر تیاری میں خاصا وقت لگے گا۔ وائرس سے شدید متاثرہ آبادی کو ویکسین تک رسائی اتنی آسان نہیں ہو گی جتنا سمجھا جا رہا ہے۔

اگر مختلف حکومتوں کی طرف سے اس پروگرام کیلئے بڑے پیمانے پر فنڈز فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی جاتی ہے تو ممکن ہے کہ ویکسین کی غریب ممالک کی آبادی تک رسائی میں وقت کچھ کم ہو جائے۔

اس وقت دنیا کی نصف آبادی یعنی ساڑھے تین ارب لوگوں کو ویکسین کی ضرورت ہے۔ کورونا وائرس کی موجودہ وبا کو دور کرنے کیلئے ویکسین کی تیاری گو کہ زوروں پر ہے لیکن اس کی حتمی منظوری اور اس کی بڑے پیمانے پر تیاری میں خاصا وقت درکار ہو گا۔

ویکسین کی فراہمی کیلئے سب سے پہلے دنیا کے سات بڑے ترقی یافتہ ممالک جی سیون کی ضروریات پوری کی جائیں گی جس کے بعد دنیا کی باقی بچ جانے والے چار ارب افراد کو اس کی فراہمی شروع کی جائے گی۔

ڈیولپنگ کنٹریز ویکسین مینوفیکچررز نیٹ ورک میں شامل ویکسین تیار کرنے والی بیشتر کمپنیوں کے پلانٹس بھارت، انڈونیشیا، جنوبی کوریا، برازیل، چین اور جنوبی افریقہ میں موجود ہیں۔ یہاں کام کو تیز کرنے اور پیداوار بڑھانے کیلئے خاصی محنت کرنی پڑے گی۔ ورلڈ اکنامک فورم نے ویکسین ایجاد کرنے اور اس کو تیار کرنے والوں کے درمیان ایک میکنزم بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ویکسین کی تیاری کے بعد اس کے تجربات کیلئے ادویہ ساز کمپنیوں کی مدد درکار ہو گی جو بڑے پیمانے پر ہزاروں افراد پر اس کے تجربات کریں گی۔

Read Previous

وائرس سے متاثرہ امریکی معیشت کی بحالی میں کئی سال لگ جائیں گے، فیڈرل ریزرو

Read Next

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف میں کورونا وائرس کی مثبت تشحیص

Leave a Reply