یروشلم کی ضلعی عدالت نے بطن الہوا کے رہائشی نصیر رجبی کو اپنا گھر خالی کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ آئندہ سال یکم اپریل تک نصیر رجبی گھر خالی کر دے۔
نصیر رجبی کے علاقے میں تین گھر ایک ساتھ ہیں جس میں 30 افراد رہائش پذیر ہیں۔ یہودی آباد کاروں کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مانیٹرنگ کرنے والے وادی ہلوے انفارمیشن سینٹر اور نصیر رجبی کے درمیان 2016 سے جائیداد کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت تھا۔
اس سال جنوری میں یروشلم کی مجسٹریٹ کورٹ نے بھی رجبی کو گھر خالی کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ یہ کیس عطرت کوہینم سیٹلر ایسوسی ایشن نے دائر کیا تھا جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ رجبی کے آباوٗ اجداد نے 19 ویں صدی کے آخر میں یہ جائیداد ایک یہودی آباد کار کو فروخت کر دی تھی۔
عطرت کوہینم نے اسی طرح کے مختلف کیسز عدالتوں میں دائر کئے ہوئے ہیں۔ توقع ہے کہ بطن الہوا کے قریباً 700 لوگوں کی جائیدادیں خطرے میں ہیں۔
ان کیسز میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان لوگوں نے اپنی جائیدادیں فروخت کر دی ہیں لیکن قبضہ نہیں چھوڑ رہے ہیں۔