سعودی حکومت نے اس سال کے حج سے متعلق قواعد و ضوابط جاری کر دیئے۔ مسجدالحرام، منیٰ، عرفات، مزدلفہ اور قیام و طعام سے متعلق احتیاطی تدابیر جاری کر دی گئیں ہیں۔
28 ذی القعدہ سے 12 ذی الحجہ تک منیٰ، مزدلفہ اور عرفات میں کوئی شخص بغیر اجازت داخل نہیں ہو سکے گا۔ حج کرنے والے افراد اور حج کرانے والوں کو حفاظتی ماسک اور دستانے پہننا ہوں گے۔ سر کے بال تراشنے، مونڈھنے، داڑھی بنانے والے ایک دوسرے کے آلات استعمال نہیں کرسکیں گے۔
باجماعت نماز کی اجازت ہوگی تاہم نماز کے دوران ماسک پہننا لازمی ہوگا۔ نمازی ایک دوسرے سے 2 میٹر فاصلےکی پابندی کریں گے۔ لفٹ استعمال کرتے وقت بھی سماجی فاصلہ رکھنا ہوگا۔
دوسری جانب مسجد الحرام، منیٰ، عرفات اور مزدلفہ میں کولرز ہٹا دیئے جائیں گے۔ پانی پینے یا زمزم کے لیے ڈسپوزیبل بوتلیں استعمال کی جائیں گی۔ کھانے پینےکے ڈسپوزیبل برتن استعمال میں لائیں جائیں گے۔
خانہ کعبہ یا حجر اسود کو چھونا منع ہوگا۔ حج میں جمرات کی رمی کے لیے پیک شدہ کنکریاں فراہم کی جائیں گی۔ بسوں میں مسافروں کی تعداد متعین ہوگی۔ پورے سفر کے لیے ہر حاجی کی نشست متعین ہوگی۔ کسی بھی حاجی کو بس میں کھڑے ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ڈرائیوروں اور مسافروں کو بس میں سفر کے دوران ماسک اتارنےکی اجازت نہیں ہوگی۔
میدان عرفات اور مزدلفہ میں مخصوص مقامات پر قیام کی پابندی کرنا ہوگی۔ عبادت کے دوران حاجیوں کو ماسک اتارنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ طواف کے لیے مطاف جانے والوں کی قافلہ بندی ہوگی۔ طواف کے دوران کم از کم ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ رکھنا ہوگا۔ صفا و مروہ کی سعی ہر منزل سےہو گی اور سعی کے دوران سماجی پابندی کرائی جائےگی۔
حاجیوں کو خارجی صحنوں میں کھانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ طواف کی جگہ ،صفا و مروہ کے علاقےکو حاجیوں کے ہرکارواں کے بعد سینیٹائز کیا جائے گا۔ مسجد الحرام سے قالین اٹھالیے جائیں گے اور اپنی جائے نماز استعمال کرنے کی اجازت ہو گی۔