حج اور عمرہ زائرین کے ہوٹل میں قیام کے اخراجات بڑھ گئے ہیں۔ سعودی عرب نے ویلیو ایڈڈ ٹیکس 3 گنا بڑھا دیا ہے۔ آج سے سعودی عرب میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس 5 فیصد اضافے کے بعد 15 فیصد ہو گیا ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث اخراجات میں غیر معمولی اضافہ ہو گیا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے معیشت کساد بازاری کا شکار ہے۔ دوسری طرف عمرہ اور حج سے حاصل ہونے والی آمدنی میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ اس سال سعودی حکومت نے صرف مکہ کے رہائشیوں کو ہی حج ادا کرنے کی اجازت دی ہے۔ دنیا بھر سے آنے والے حاجیوں کو روک دیا گیا ہے جس کی وجہ سے سعودی حکومت کی آمدنی میں ریکارڈ کمی آئی ہے۔
سعودی عرب کی زکوٰۃ اور ٹیکس اتھارٹی نے کہا ہے کہ ہوٹلوں کے کھانوں اور بیوریجز، ملک کے اندر چلنے والی ٹرانسپورٹ، تجارتی اور رہائشی جائیدادوں کی فروخت اور ان کے کرایوں پر عائد ویلیو ایڈڈ ٹیکس اب 5 فیصد کی بجائے 15 فیصد کر دیا گیا ہے۔
اسی طرح ہوٹلز کے کرایوں کے ذریعے جو ویلیو ایڈڈ ٹیکس پہلے 5 فیصد تھا اب 15 فیصد ہو گیا ہے۔ حکومت نے نجی تعلیمی اداروں، صحت کے نجی مراکز اور اندرون ملک ٹرانسپورٹ میں استعمال ہونے والے ایندھن اور گیس پر عائد ٹیکس بھی تین گُنا بڑھا دیا ہے۔
اس کا مطلب ہے کہ حج اور عمرے کے زائرین کیلئے ہوٹل کے کرایوں کے ساتھ ساتھ کھانوں پر عائد ٹیکس بھی بڑھ گیا ہے۔
حکومت نے کہا ہے کہ طبی آلات اور ادویات، سرکاری اسپتال، پاسپورٹ اور ڈرائیونگ لائسنسز کی تجدید پر عائد ٹیکس 5 فیصد ہی رہے گا۔ جو لوگ سونے (گولڈ)، چاندی یا پلاٹینم میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں انہیں اضافی ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہو گا۔ ایسے لوگ جو ساڑھے آٹھ لاکھ ریال کا گھر پہلی بار خریدیں گے انہیں بھی اضافی ٹیکس نہیں دینا پڑے گا۔ حکومت نے کہا ہے کہ ایسے تمام لوگ جنہوں نے یکم جولائی سے پہلے گاڑیوں کی بکنگ کروائی ہے اور انہیں اگست یا اس کے بعد ڈیلیوری ملے گی ان سے بھی صرف 5 فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔