امریکہ نے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل سے کہا ہے کہ ایران پر اسلحے کی خریداری پر عائد پابندیوں میں توسیع کرے
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے مشرق وسطیٰ میں امن کو فروغ اور استحکام دینے کیلئے ایران پر عائد پابندیوں میں توسیع کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایران پر اسلحے کی خریداری کیلئے عائد پابندیوں سے روس اور چینی اسلحہ خریدا جائے گا جس سے مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی کوششوں کو دھچکا لگے۔
واضح رہے کہ 2015 میں ایران، امریکہ اور دیگر 20 ترقی یافتہ ممالک کے درمیان ہونے والے نیوکلیئر معاہدے کے تحت اسلحے کی خریداری پر عائد پابندی اس سال اکتوبر میں ختم ہو جائے گی جس کے بعد ایران دنیا کے کسی بھی ملک سے جنگی اسلحہ خریدنے میں آزاد ہو گا۔ خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 2018 میں اس معاہدے سے باہر آ گئے تھے۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ پابندی ختم ہونے کے بعد ایران روس سے جنگی جہاز خریدنا چاہتا ہے اور اپنی سب میرینز کو جدید بنانے کیلئے روس یا چین سے معاہدے کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اقوام متحدہ نے اسلحے کی خریداری پر عائد پابندیوں میں توسیع نہ کی تو ایران وینزویلا سے لے کر شام تک پراکسی وار کیلئے اسلحہ خریدے گا اور افغانستان سمیت مشرق وسطیٰ میں امن کو خطرات لاحق ہو جائیں گے۔
امریکہ نے گذشتہ 13 برسوں سے ایران پر اسلحے کی خریداری سمیت مختلف پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کئی مرتبہ ان پابندیوں کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے کہا کہ ایران پر عائد پابندیوں کے خاتمے سے مشرق وسطیٰ میں ایک نئی کشمکش شروع ہو جائے گی۔
مائیک پومپیو نے کہا کہ امریک نہ صرف اپنی نیشنل سیکیورٹی بلکہ دنیا کے دیگر ممالک کی سیکیورٹی کو بھی بہتر بنانے کا عزم رکھتا ہے اور یہ تب ہی ممکن ہو گا جب ایران پر عائد پابندیوں میں توسیع کی جائے۔
امریکہ نے سیکیورٹی کونسل کے دیگر ممالک کے ساتھ رابطے شروع کر دیئے ہیں تاکہ اقوام متحدہ کے اجلاس میں متفقہ طور پر قرار داد کو منظور کرانے میں کامیاب ہو سکے۔