سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات کو دنیا بھر میں اپنی فضائی سروس کے لئے سعودی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
یہ فیصلہ اسرائیل کے طیارے کو سعودی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دینے کے بعد کیا گیا۔
واضح رہے کہ پیر کو اسرائیل کی سرکاری ایئر لائنز کی ایک خصوصی پرواز سعودی فضائی حدود سے گزر کر ابوظہبی پہنچی تھی۔ اسرائیل اور یو اے ای کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہونے کے بعد اسرائیل کی ابوظہبی کے لئے یہ پہلی پرواز تھی۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو پہلے ہی کہہ چکے تھے کہ اسرائیل اور یو اے ای کے درمیان فضائی سروس کے لئے سعودی فضائی حدود استعمال کی جائے گی۔ اگر سعودی عرب اپنی فضائی حدود استعمال نہ کرنے دے تو اسرائیل اور یو اے ای کے درمیان فضائی سفر 7 گھنٹے کا ہو گا۔ تاہم اب یہ سفر محض تین گھنٹے کا رہ گیا ہے۔
سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے سعودی پریس ایجنسی کے مطابق یو اے ای نے سعودی عرب سے فضائی حدود استعمال کرنے کی درخواست کی تھی جو سعودی حکومت نے منظور کر لی ہے۔ اب یو اے ای دنیا بھر میں اپنی فضائی سروس کے لئے سعودی فضائی حدود استعمال کر سکتی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے پیر کو اعلان کیا تھا کہ اب اسرائیل اور ابو ظہبی اور دبئی کے درمیان فضائی سروس کے لئے دنیا کے کسی بھی ملک سے سفر کیا جا سکتا ہے۔
گو کہ سعودی عرب نے ابھی تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا ہے تاہم ولی عہد محمد بن سلمان نے حالیہ کچھ عرصے میں اسرائیل کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔