Civilians walk towards a meeting point to be evacuated from a besieged area of Homs February 9, 2014. Six hundred people left the besieged ruins of rebel-held central Homs on Sunday, escaping more than a year of hunger and deprivation caused by one of the most protracted blockades of Syria’s devastating conflict. The evacuees, mainly women, children and old men, were brought out by the United Nations and Syrian Red Crescent on the third day of an operation during which the aid convoys came under fire and were briefly trapped themselves in the city. Picture taken February 9, 2014. REUTERS/Thaer Al Khalidiya (SYRIA – Tags: POLITICS CIVIL UNREST CONFLICT TPX IMAGES OF THE DAY) – RTX18IJ7
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ روس اور دمشق شام میں جنگی جرائم کے مرتکب ہوئے ہیں تاہم روسی وزیر خارجہ نے اس کی تردید کی ہے۔
ماسکو میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روسی وزیر خارجہ سرگی لاروف نے کہا کہ اقوام متحدہ کے کمیشن آف انکوائری آن سیریا نے اپنی رپورٹس میں سوشل نیٹ ورکس اور نامعلوم ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کو جمع کیا ہے۔ ان معلومات کی نہ تو تصدیق کی جا سکتی ہے اور نہ ہی ان پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔
روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے کمیشن نے غیر متفقہ فیصلوں کا ذکر کیا ہے اور کمیشن کے طریقہ کار پر کافی سوالات ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کمیشن نے مغربی ممالک کے دباؤ میں آ کر رپورٹ جاری کی کیونکہ یہ ممالک شام میں بشارالاسد کی حکومت کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اصل حقائق پر پردہ ڈالا گیا ہے۔ یہ بات مد نظر رکھنے کی ضرورت ہے کہ دمشق میں برائیوں کے مراکز کون سے ہیں۔
اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ادلب میں روس اور شام کی سرکاری فوج نے عام شہریوں پر گولہ باری کی جس سے سینکڑوں لوگ جاں بحق ہوئے۔ یہ اقدام جنگی جرائم میں آتا ہے۔