ڈچ سائنس دانوں کے ایک گروپ نے انسانی سر کے اندر ایک نا معلوم اعضاء کی نشاندہی کی ہے۔
ریڈیو تھراپی اور اونکولوجی جریدے میں شائع مقالے کے مطابق سائنس دانوں نےہائی ریزولیوشن مشین کے ساتھ انسانی بدن کے اعصاب کو اسکین کیا اور اسکیننگ کےدوران انسانی کھوپڑی میں ناک اور حلق کے درمیانی حصے میں چپٹی ہوئی شکل میں لعاب دہن کے غدودوں کا ایک جوڑا دریافت کیا ہے۔
محقیقین کی ٹیم میں شامل ڈاکٹر واؤٹر ووگل نے میڈیا کو بتایا کہ یہ غدود سائز میں چھوٹی ہیں البتہ انسانی آنکھ سے دیکھے جا سکتے ہیں ، لیکن جونکہ یہ کھوپڑی کے نیچے ہیں اس لیے ان تک رسائی اتنی آسان نہیں۔ ان تک رسائی کے لیے نہایت حساس امیجنگ کی ضرورت ہے۔
تحقیقی ٹیم میں شامل ہالینڈ کینسر انسٹیٹیوٹ کے ڈاکٹر میتھیس والسٹار نے موضوع سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت تک کی سب جدید تشریح الاعضاء کتابوں میں تین بنیادی لعاب دہن غدودوں کا ذکر ملتا ہے ایک کانوں کے قریب دوسرے جبڑے کے نیچے اور تیسرےزبان کے نیچے ۔لیکن اب ہم چوتھے لعاب دہن غدودوں کی موجودگی کے بارے میں بھی جانتے ہیں۔
والسٹار نےمزید کہا ہے کہ ریڈیو تھراپی میں متاثر ہونے والے لعاب دہن کے غدودوں کی جگہ یہ غدود اسپئیر پارٹ عضو کا فریضہ ادا کر سکتے ہیں۔
محقیقین کی ٹیم میں شامل ڈاکٹر واؤٹر ووگل نے میڈیا کو بتایا کہ یہ غدود سائز میں چھوٹی ہیں البتہ انسانی آنکھ سے دیکھے جا سکتے ہیں ، لیکن جونکہ یہ کھوپڑی کے نیچے ہیں اس لیے ان تک رسائی اتنی آسان نہیں۔ ان تک رسائی کے لیے نہایت حساس امیجنگ کی ضرورت ہے۔