وسطی ترک صوبہ کا شہر اسکیچر ہزاروں طلبہ کے لیے یونیورسٹی کا ایک ماڈل شہر ہے۔
مگر کورونا وائرس کے پھیلاو کے باعث یونیورسٹیوں کے طلبہ نے رمورٹ لرنینگ کو ترجیح دینا شروع کر دیا ہے تاکہ وہ اپنے گھرں میں محفوظ رہتے ہوئے تعلیم حاصل کر سکیں۔
طالب علموں کے اپنے گھروں میں اپنی فیملی کے ساتھ رہتے ہوئے تعلیم حاصل کرنے کے فیصلے نے ریل اسٹیٹ مارکیٹ کو ایک جھٹکا دیا ہے۔
کیمپس کے قریب مکانات جو کورونا وائرس سے پہلے 60،000 طلبا کی پناہ گاہ تھے اب بلکل خالی پڑے ہیں۔
زمینداروں اور جاگیرداروں نے شکایت کی ہے کہ نوجوان کرایہ داروں نے یکطرفہ طور پر معائدے ختم کر دیے ہیں اور کرایہ دینے سے انکار کر رہے ہیں۔
اس علاقے میں طلبا کی کمی نے بہت سارے کاروباروں کو متاثر کیا ہے ، خاص طور پر ہاسٹلز جس پر بہت سے لوگوں کا کاروبار چلتا ہے۔
صوبے میں ریل اسٹیٹ ایجنٹوں کی ایک انجمن کے سربراہ ، غازی ایلک نے کہا ہے کہ مکانوں کے کرایہ داروں کی تلاش میں جدوجہد کے بعد کرایہ کی قیمتیں کم ہونا شروع ہوگئیں ہیں۔
اگر حالات بہتری کی طرف نہیں گئے تو مکان مالکوں کو کافی نقصان پہنچے گا۔