ترک صدر رجب طیب ایردوان نے گریسون بندرگاہ پر 2020۔2021 ماہی گیری سیزن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا۔
صدر رجب طیب ایردوان نے خطاب کے دوران کہا کہ “ہم بحیثیت ترک ملت نہ تو کسی کا حق مارتے ہیں اور نہ ہی کسی کو اپنا حق مارنے دیتے ہیں”۔
خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ ہم اس سال بحیرہ روم اور بحیرہ اسود سے خوشخبریوں کے منتظر ہیں۔
صدر ایردوان نے کہا ہے کہ “بحر اسود میں 320 بلین مکعب میٹر قدرتی گیس کی دریافت نے ثابت کر دیا ہے کہ ہمارے پانی ہی نہیں ان پانیوں کی زمین بھی دولت اور برکت سے مالا مال ہے۔ہمارا اوروچ رئیس سسمک بحری جہاز مشرقی بحرِ روم میں تلاش کا کام پورے عزم سے جاری رکھے ہوئے ہے۔ ہمیں امید ہے کہ انشاء اللہ جلد ہی بحرِ اسود کی طرح بحرِ روم سے بھی ہمیں خوشخبریاں ملنا شروع ہو جائیں گی”۔
انہوں نے کہا ہے کہ” ترک ملت کی حیثیت سے ہم نہ تو کسی کا حق غصب کرتے ہیں اور نہ ہی کسی کو اپنے حق پر قبضہ کرنے دیتے ہیں۔ہم بحرِ روم اور بحرِ اسود میں داداگیریوں اور غنڈہ گردیوں کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔ترکی، بحرِ روم پر سب سے طویل ساحل کا مالک ملک ہے اور ہم کسی کواسے انطالیہ کے ساحلوں میں قید کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہم اپنی ملت اور قبرصی ترکوں کے بحری حقوق کے مکمل دفاع کا مصّمم ارادہ رکھتے ہیں”۔
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ” ماضی کی استبدادی طاقتوں کے اکساوے میں آ کر ترکی کے خلاف للکارے مارنے والوں کو میرا مشورہ ہے کہ وہ ماضی قریب کی تاریخ کا دوبارہ سے مطالعہ کریں”