
صدر رجب طیب ایردوان کی زیر صدارت نیشنل سیکیورٹی کونسل کا اہم اجلاس ہوا جس میں یورپین یونین سمیت تمام بین الاقوامی اداروں کو مشرقی بحیرہ روم میں ترکی کے حقوق کا احترام کا مطالبہ کیا گیا۔
صدر ایردوان نے اجلاس کو بتایا کہ مشرقی بحیرہ روم میں ترکی کا موقف انصاف پر مبنی ہے کیونکہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق ترکی ایک بڑی سمندری حدود کا مالک ہے۔
صدر ایردوان نے یورپین یونین اور تنازعے میں شامل تمام ممالک سے کہا ہے کہ وہ ترکی اور ترک قبرص کے قانونی حق کا احترام کریں۔ ترکی اپنے اور ترک قبرص کے مشرقی بحیرہ روم میں حقوق سے کسی صورت دستبردار نہیں ہو گا۔
صدر ایردوان نے واضح کیا کہ ترکی اپنے زمینی، فضائی اور سمندری حدود پر کوئی سمجھوتہ یا سودے بازی نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ملک یونان بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مائس جزیرے میں فوج جمع کر رہا ہے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ ترکی مذاکرات کے ذریعے خطے کے تمام ممالک کو مشرقی بحیرہ روم میں ان کے جائز حق دینے پر تیار ہے لیکن کوئی یہ نہ سمجھے کہ ترکی اپنے حق سے دستبردار ہو جائے گا۔
یونان فرانس کی مدد سے ترکی کے توانائی کے قدرتی وسائل پر قبضے کا خواب دیکھ رہا ہے جو کسی صورت پورا نہیں ہو گا۔
نیشنل سیکیورٹی اجلاس میں کرد دہشت گرد تنظیموں کی حالیہ کارروائیوں اور ان کے خلاف کئے گئے آپریشنز سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔