turky-urdu-logo

صدر ایردوان نے بحیرہ اسود کے اناج معاہدے میں توسیع کا اعلان کر دیا

صدر ایردوان نے صوبہ چناق قلعے میں ایک تقریب سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے کی میعاد اتوار کو ختم ہونے والی تھی مگر دونوں فریقوں کے ساتھ ہماری بات چیت کے نتیجے میں ہم نے معاہدے کی مدت میں 19 مارچ تک توسیع کو یقینی بنایا ہے۔

ایردوان نے روس، یوکرین اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا شکریہ ادا کیا کہ وہ معاہدے کو ایک بار پھر توسیع دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ، جس نے آج تک 800 سے زیادہ بحری جہازوں کے ساتھ 25 ملین ٹن اناج کی کھیپ عالمی منڈیوں کو فراہم کی ہے، عالمی خوراک کی فراہمی کے استحکام کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔

یوکرین کے انفراسٹرکچر کے وزیر اولیکسینڈر کوبراکوف نے کہا کہ اس معاہدے میں 120 دن کی توسیع کی گئی ہے۔

انکا ٹوئٹر پر کہنا تھا کہ انتونیو گوتیرس، صدر ایردوان، ترک وزیردفاع حلوسی آقار اور ہمارے تمام شراکت داروں کے معاہدوں پر قائم رہنے کے لیے مشکور ہوں۔

ہماری مشترکہ کوششوں کی وجہ سے، 25 ملین ٹن یوکرائنی اناج عالمی منڈیوں میں پہنچایا جا چکا ہے۔

گزشتہ جولائی میں، ترکیہ، اقوام متحدہ، روس اور یوکرین نے استنبول میں ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے تاکہ یوکرین کے بحیرہ اسود کی تین بندرگاہوں سے اناج کی برآمدات دوبارہ شروع کی جائیں جو فروری 2022 میں روس-یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد روک دی گئی تھیں۔

دریں اثنا، اقوام متحدہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 25 ملین ٹن اناج اور اشیائے خوردونوش 45 ممالک میں منتقل کی گئی ہیں، جس سے خوراک کی عالمی قیمتوں میں کمی لانے میں مدد ملی ہے۔

ہم بحیرہ اسود کے اناج کے اقدام کی سفارتی اور آپریشنل حمایت کے لیے ترک حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی غذائی مصنوعات اور کھادوں کو عالمی منڈیوں میں فروغ دینے کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت کے ساتھ ساتھ بحیرہ اسود کا اناج کا اقدام عالمی غذائی تحفظ، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کے لیے اہم ہے۔

اقوام متحدہ نے کہا کہ وہ دونوں معاہدوں کے لیے پرعزم ہے اور تمام فریقوں پر زور دیتا ہے کہ وہ ان پر مکمل عمل درآمد کے لیے اپنی کوششوں کو دوگنا کریں۔

Alkhidmat

Read Previous

مصر کے ساتھ سفارتی تعلقات میں بہتری لائیں گے، وزیر خارجہ چاوش اوغلو

Read Next

پاکستان کی جانب سے مزیدامدادی کارگو طیارے ادانا پہنچ گئے

Leave a Reply