
مارچ کے مہینے میں زلزلے سے متعلق امدادی سامان کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت پاکستان کی طرف سے شروع کیے گئے خصوصی چارٹرڈ فلائٹ آپریشن کے ذریعے ترکیہ امداد پہنچانے کا سلسلہ جاری ہے ۔ ترک سفارتخانہ کی جانب سے بیان کے ذریعےمتاثرین کی امداد کے لیے اٹھارہواں چارٹرڈ کارگو طیارہ امدادی سامان لے کر ادانا پہنچا۔11 مارچ 2023 کو شروع ہونے والے "خصوصی فلائٹ آپریشن” کے ذریعے سے اب تک 22,637 خیمے زلزلہ زدہ علاقوں میں منتقل کیے گئے ہیں۔ترکیہ میں زلزلہ متاثرین کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پاکستان میں فیکٹریاں موسم سرما، پانی اور فائر پروف ٹینٹ کی بڑے پیمانے پر پیداوار کو یقینی بنانے کے لیے پوری صلاحیت کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔
وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کی ہدایت پر تینوں ٹرانسپورٹ روٹس یعنی فضائی، سڑک اور ریلوے استعمال ہو رہے ہیں۔
اس خصوصی پرواز کے سلسلے کے علاوہ، 10 ہوائی جہاز ترکیہ میں امدادی سامان لے کر آئے ہیں۔ اس میں تین پاکستان ایئر فورس (PAF) C-130، ایک PAF IL-78، ایک ترک ملٹری طیارہ، دو ترک کارگو، پی آئی اے کی تین چارٹرڈ پروازیں شامل ہیں۔
مزید برآں، امدادی سامان استنبول کے لیے پی آئی اے کی معمول کی پروازوں کے ذریعے بھیجا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ، فروری کے مہینے میں 21 ٹرکوں کے قافلے نے تقریباً 275 ٹن امدادی سامان ملاطیا تک پہنچایا۔ زلزلے سے متعلق امدادی سامان لے کر تین بحری جہاز ترکیہ کے راستے میں ہیں، جو مارچ کے تیسرے ہفتے میں مرسین پہنچیں گے۔
وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان مکمل بحالی تک اپنی امدادی کارروائیاں جاری رکھے گا۔
ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق وزیراعظم پاکستان کی ہدایت پر خصوصی پرواز کے 100 ٹن کا امدادی سامان اسلام آباد سے ترکیہ پہنچا
ترکیہ کے نائب صدر فواد اوکتے نے کہا کہ6 فروری کو جنوبی ترکیہ میں آنے والے ہولناک زلزلے میں پچاس ہزار افراد جاں بحق ہوئے جس میں سات ہزار کے قریب غیر ملکی شہری شامل تھے اور تقریباً 14 ملین افراد اس زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں