turky-urdu-logo

لاک ڈاؤن سے فلسطین میں غربت کی شرح دگنی ہو جائے گی، عالمی بینک

عالمی بینک نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن سے فلسطین میں غربت کی شرح دگنی ہو جائے گی۔ فلسطین میں دو ماہ سے جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے کاروباری و تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں۔ عالمی بینک کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد معیشت دوبارہ کب معمول پر آئے گی اس بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے۔

امداد فراہم کرنے والے ممال کی طرف سے فنڈز میں کمی کے باعث فلسطینی حکومت کو ڈیڑھ ارب ڈالر کے خسارے کا سامنا ہے۔ عالمی وبا کے باعث لاک ڈاؤن  سے ایک طرف فلسطینی حکومت کی آمدنی میں کمی آئی ہے تو دوسری طرف صحت عامہ پر اخراجات بڑھ گئے ہیں۔

ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ اس سال فلسطین کی معاشی ترقی یعنی جی ڈی پی میں 7.6 فیصد کمی آ جائے گی۔ 2019 میں فلسطین کی جی ڈی پی محض ایک فیصد تھی۔ عالمی وبا کے باعث فلسطین میں بے روزگاری کا ایک بڑا بحران آنے والا ہے۔ سیاحت سے متعلق سرگرمیاں معطل ہونے سے صورتحال زیادہ بگڑ گئی ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ایک لاکھ فلسطینی کام کیلئے اسرائیل میں بھی داخل نہیں ہو پا رہے ہیں۔

کورونا وائرس کی عالمی وبا سے پہلے فلسطین میں غربت کی شرح 14 فیصد تھی۔ عالمی بینک نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس سال غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والوں کی شرح 30 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔ بینک کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے معیشت کی بحالی کیلئے کئے گئے اقدامات ناکافی ہیں۔ بینک نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطین میں معاشی بحالی کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ بینک نے فلسطین حکومت سے کہا ہے کہ وہ ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر کو فروغ دینے کیلئے اقدامات کرے۔

فلسطین میں اب تک کورونا وائرس سے صرف تین افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ کیسز کی تعداد بھی خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں انتہائی کم یعنی 450 ہے۔

کیسز میں کمی کو دیکھتے ہوئے فلسطین حکومت نے مساجد، کلیسا، پبلک ٹرانسپورٹ اور کاروبار کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔

فلسطینی معیشت پر عالمی بینک کی رپورٹ اسرائیل کے اس منصوبے کو مدنظر رکھ کر تیار کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل فلسطین کے مغربی کنارے کے مزید بعض علاقوں کو اپنے قبضے میں لینا چاہتا ہے۔ اسرائیل کے اس اقدام سے مشرق وسطیٰ میں تشدد اور سیاسی عدم استحکام مزید بڑھ جائے گا جس کا زیادہ اثر فلسطین کی معیشت پر پڑے گا۔ اقوام متحدہ نے عالمی مالیاتی اداروں سے کہا ہے کہ فلسطین کی معیشت کو سہارا دینے کیلئے زیادہ سے زیادہ فنڈز فراہم کئے جائیں تاکہ فلسطینی حکومت کورونا وائرس کے بحران سے نمٹنے میں کامیاب ہو۔ اگر ایسا نہ ہو سکا تو فلسطین کی معیشت کا بحران مزید گہرا ہو جائے گا۔

Read Previous

تُرکی: یونان کے ساحل کے قریب تیل و گیس کی تلاش کے منصوبے کا اعلان

Read Next

تُرکی کا اثر و رسوخ کم کرنے کیلئے سعودیہ اسرائیل گٹھ جوڑ

Leave a Reply