
اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے ذہنی معذور فلسطینی نوجوان کے جنازے میں ہزاروں فلسطینیوں نے شرکت کی اور انہیں پیر کو سپرد خاک کر دیا گیا۔
عیاض الحلاق کو اسرائیلی فوج نے مشرقی یروشلم میں اس وقت گولی مار کر شہید کر دیا تھا جب اسرائیلی فوج کو شبہ ہوا کہ ذہنی طور پر معذور فلسطینی نوجوان کے پاس اسلحہ ہے۔
عیاض الحلاق کی نماز جنازہ یروشلم میں مجسد اقصیٰ میں ادا کی گئی۔ اسرائیلی فوج نے شہید فلسطینی نوجوان کی میت کو 36 گھنٹے تک اپنی تحویل میں رکھ کر اتوار کی شب لواحقین کے حوالے کیا تھا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہید فلسطینی نوجوان کے پیٹ میں دو گولیاں لگیں جس سے وہ جاں بحق ہوا۔
اسرائیلی فوج نے شہید فلسطینی نوجوان کے قتل کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے پر بھی دھاوا بول دیا اور کئی مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا۔ مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نکولے ایم لادینوو نے شہید فلسطینی کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ سے بچا جا سکتا تھا۔ انہوں نے اسرائیلی حکام سے مطالبہ کیا کہ قتل کی اس واردات کی تفتیش کی جائے اور کوشش کی جائے کہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچا جائے۔