
نیویارک کے وسط میں مین ہٹن کے علاقے کی پہچان اور تاریخی ہوٹل روزویلٹ کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
1924 میں قائم ہونے والا یہ ہوٹل پاکستان کی قومی فضائی کمپنی پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز نے خرید لیا تھا۔ ایک صدی سے چلنے والنے اس ہوٹل نے اپنے فیس بک پیج پر اس ماہ کے آخر میں اپنے آپریشنز بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
حکومت پاکستان ابھی تک اس ہوٹل کو فروخت کرنے یا اسے اپنے پاس رکھنے کا کوئی فیصلہ نہیں کر پائی ہے۔ واضح رہے کہ پچھلے کئی سالوں سے ہر حکومت نے اس ہوٹل کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا لیکن کوئی بھی حکومت اس ہوٹل کو فروخت کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی کیونکہ امریکہ کے ثقافتی اور کاروباری و تجارتی مرکز نیویارک کے مین ہٹن کے علاقے میں یہ ہوٹل پاکستان کی پہچان ہے۔
اس وقت اس ہوٹل کی مالیت ایک ارب ڈالر ہے۔ موجودہ حکومت نے برسر اقتدار آتے ہی اس ہوٹل کو فروخت کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اپنے فیس بک پیج پر روزویلٹ ہوٹل نے لکھا کہ "روزویلٹ ہوٹل آپ کی زندگی کے یادگار لمحات میں آپ کے ساتھ رہا اور 1924 سے یہ ہوٹل نیویارک کے مین ہٹن کی ایک پہچان ہے”۔
"ایک صدی سے یہ ہوٹل نیویارک آنے والے مہمانوں کی میزبانی کر رہا ہے۔ افسردہ دل کے ساتھ انتظامیہ 30 اکتوبر سے ہوٹل کے دروازے پر مہمانوں کے لئے بند کرنے کا اعلان کرتی ہے”۔
اس تاریخی ہوٹل میں ایک ہزار گیسٹ رومز ہیں۔ یہ ہوٹل 1924 میں امریکی صدر تھیوڈور روزیلٹ کی یاد میں تعمیر کیا گیا تھا۔
90 کی دہائی میں اس ہوٹل کی تزئین و آرائش پر ساڑھے چھ کروڑ ڈالر خرچ کئے گئے تھے۔
1924 میں اس ہوٹل کی تعمیر پر ایک کروڑ 20 لاکھ لاگت آئی تھی جو موجودہ دور میں 18 کروڑ ڈالر بنتے ہیں۔ 1934 میں ہلٹن ہوٹل گروپ نے اسے خریدا۔ 1979 میں پاکستان کی قومی فضائی کمپنی پی آئی اے نے اسے لیز پر حاصل کیا اور 1999 میں یہ ہوٹل پی آئی اے نے خرید لیا۔
گو کہ انتظامیہ نے ہوٹل بند کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی تاہم کورونا وائرس کی عالمی کے باعث لاک ڈاوٗن اور سفری پابندیوں کی وجہ سے دنیا بھر کی ہوٹل انڈسٹری بحران کا شکار ہو گئی۔
امریکہ میں پاکستانی سفارتخانے نے ہوٹل کی فروخت یا اسے لیز پر دینے سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔