وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان کے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ سلامتی کونسل کو اور زیادہ جمہوری ، نمائندہ ، جوابدہ ، شفاف اور موثر ادارہ بنانے کیلئے جامع اصلاحات کے فروغ کا عمل جاری رکھا جائے گا۔
انہوں نے پیر کے روز اطالوی وزیر خارجہ کی میزبانی میں مفاہمت کے لئے متحد ہونے کے موضوع پر سالانہ وزارتی اجلاس سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے کہی۔
وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی تنظیم نو کیلئے یو ایف سی کی مشترکہ ترجیحات کو آگے بڑھانے کیلئے پانچ نکاتی تجاویز پیش کیں۔
انہوں نے بعض ممالک کی جانب سے اقوام متحدہ کے اصلاحاتی عمل کو سلامتی کونسل میں مستقل نشستوں کے حصول کیلئے ہٹ دھرمی پر مبنی اپنے دعوئوں سمیت اپنے تنگ نظری پر مشتمل عزائم کی تکمیل کیلئے ناجائز طور پر استعمال کرنے کی کوششوں کو مسترد کردیا۔
انہوں نے زور دیا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے فیصلوں کے مطابق ہم ایک ایسے حل کیلئے کوششیں جاری رکھیں گے جس کو تمام رکن ممالک کی مکمل سیاسی حمایت حاصل ہو۔
یو ایف سی گروپ کا ہر سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر وزرائے خارجہ کی سطح پر اجلاس ہوتا ہے۔
یو ایف سی وزراء نے نئے مستقل ارکان کو شامل کرکے سلامتی کونسل کو توسیع دینے کیلئے اپنی مخالفت کی تصدیق کی کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ مخصوص قومی عزائم اور غیر مساوی حقوق کے حامل نئے ارکان کے اضافے سے ایک موثر اور جمہوری سلامتی کونسل میں اصلاحات نہیں کی جاسکتیں۔