پاکستان کے 22 کروڑ عوام ترک بہن بھائیوں کے ساتھ ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں،وزیر اعظم پاکستان

وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمارے برادر ممالک ترکیہ اور شام میں 100 سالہ تاریخ کے بدترین زلزلے نے جو تباہی مچائی ہے اس پر ہمیں ایک خاندان کی طرح ترک اور شامی بہن بھائیوں کی خدمت کرنی ہے اور ان کا ہاتھ تھامنا ہے۔

لاہور ایئرپورٹ سے ترک عوام کے لیے امدادی سامان روانہ کرنے کے موقع پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ترکیہ اور شام میں ہمارے بھائی انتہائی بے سروسامانی کے عالم میں اپنے پیاروں کو ڈھونڈ رہے ہیں، اتنی تباہی دیکھتی آنکھ نے عصرِ حاضر میں کم ہی دیکھی ہوگی کہ ہر طرف ہولناک مناظر دکھائی دے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ ترکیہ کے عوام اپنے لیڈر صدر رجب طیب ایردوان کی قیادت میں ان مشکلات سے نکلیں گے اور شام کے عوام بھی دلیری سے مشکلات کا مقابلہ کرتے ہوئے اس سے نکلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 22 کروڑ عوام ترک بہن بھائیوں کے ساتھ ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں، جس دن زلزلہ آیا میں نے فوری طور پر صدر  ایردوان سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور ان سے گزارش کی کہ پاکستان کی عوام نہ صرف آپ کے ساتھ کھڑے ہیں بلکہ جو خدمت ہمارے لائق ہے، آپ ہمیں حکم دیں ہم اسے ہر طریقے سے بجا لائیں گے۔

وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ترکیہ اور پاکستان کا رشتہ صدیوں سے جڑا ہوا ہے، تحریک خلافت سے بھی پہلے سے یہ بھائی چارہ جاری ہے اور پاکستان ان حالات میں کبھی ترکیہ کو اکیلا نہیں چھوڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ 2005 میں جو پاکستان میں زلزلہ آیا اور 2010 میں جب بدترین سیلاب نے تباہی مچائی تو ترک صدر طیب ایردوان خود اپنی اہلیہ کے ساتھ پاکستان آئے اور لاکھوں ڈالر کی امداد پاکستان کو دی، گاؤں کے گاؤں نئے بنائے، اسپتال بنائے۔

وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ترک عوام اور ترک صدر نے پاکستان کے ساتھ اس وقت تک رابطہ قائم رکھا جب تک آخری فرد اپنے گھر میں دوبارہ بس نہیں گیا، یہ ترکیہ اور پاکستان کی کہانی ہے جو ایک خاندان کی کہانی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں یہاں موجود ترک قونصل جنرل امین الحزبے سے کہنا چاہتا ہوں کہ پاکستان کی حکومت اور عوام اس مصیبت کی گھڑی میں آپ کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور جو کچھ ہماری بساط میں ہے ہم ترک عوام کی خدمت میں پیش کریں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جس وقت یہ سانحہ رونما ہوا ہم نے اسی رات پاک فوج کی سرچ اور میڈیکل ٹیمز روانہ کردیں اور ایئر برج قائم ہوچکا ہے جس کے ذریعے امدادی اشیا بالخصوص سردی سے محفوظ رکھنے والے خیمے بھیجے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آج اس وقت ترک فضائیہ کا جہاز انہوں نے بھجوایا ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہاں گرم کپڑوں، کمبلوں خیموں اور دیگر اشیا کی کس قدر ضرورت ہے، اس جہاز میں 20 ٹن ونٹرائزڈ خیمے لے کر روانہ ہوجائے گا۔

وزیر اعظم شہباز شرہف نے بتایا کہ آج پاک فضائیہ کا ایک اور جہاز سامان لے کر ترکیہ روانہ ہوگا جبکہ پی آئی کا بوئنگ 777 جہاز بھی ترکیہ روانہ ہوچکا ہے اور آج 100 ٹن سامان لے کر نیشنل لاجسٹک سیل کے ٹرکس ایران کے ذریعے زمینی راستے سے ترکیہ روانہ ہوں گے۔

وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ جب پاکستان میں سیلاب آیا تھا تو ترک خاتون اول نے ترکیہ کے مختلف شہروں میں جا کر مخیر حضرات سے پاکستان کی مدد کرنے کی نہ صرف اپیل کی بلکہ اپنا ذاتی ہار بھی عطیہ کردیا یہی ترک اور پاکستان عوام کی محبت اور یگانگت ہےاور آج ہمیں اسی جذبے کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔

وزیراعظم پاکستان نے بتایا کہ انہوں نے چاروں وزرائے اعلیٰ سے بات کی اور گزارش کی کہ اپنے اپنے صوبوں کے ہر ضلع میں عطیات جمع کرنے کے لیے ایک مرکز قائم کریں جہاں رقم اور سامان کی صورت میں امداد وصول کریں جس میں سے رقم وزیر اعظم کے ریلیف فنڈ میں جمع ہوجائے گی اور سامان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) جہازوں یا ٹرکس کے ذریعے ترکیہ پہنچا دے گی۔

Alkhidmat

Read Previous

ترکیہ میں زلزلہ کے بعد سے اب تک کی صورت حال

Read Next

ترکیہ کے لیے دنیا بھر سے امداد کا سلسلہ جاری

Leave a Reply