پاکستانی عدالت نے دہشت گرد تنظیم جماعت دعوا کے تین قائدین کو عمر قید کی سزا سنا دی ۔ اس تنظیم پر انڈیا اور امریکہ کی جانب سے 2008 میں ممبی حملے میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
یہ فیصلہ ستمبر میں عالمی مالیاتی نگران تنظیم فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے پاکستان کو “دہشت گردوں کی مالی اعانت” روکنے میں ناکامی کی وجہ سے بلیک لسٹ ہونے سے بچانے کے لیے کیا گیا۔
بلیک لسٹ ہونے کا مطلب ہے تمام بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے علیدگی ۔ فہرست میں ایران اور شمالی کوریا بھی شامل ہیں۔
نگران تنظیم کی جانب سے پاکستان کو دہشتگردوں کی مالی اعانت کرنے والوں کے خلاف کاروائی کرنے اور دہشت گردوں کی مالی اعانت کے رابطوں کا پتا لگانے اور روکنے کے لیے قوانین عمل میں لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ملک ظفر اقبال اور عبد السلام کو 16 سال سے زیادہ قید کی سزا سنائی گئی جبکہ حافظ عبد الرحمن مکی کو ڈیڑھ سال قید کی سزا سنائی گئی ۔ یہ تینوں افراد خافظ سعید کے معاون تھے جسے فروری میں گیارہ سال قید کی سزا سنائی گئی۔
سعید لشکر طیبہ کے سربراہ ہیں جو کہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے جس پر ممبی حمے کا الزام ہے جس میں 160 افراد جاں بحق ہوئے۔