وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ چین کی ترقی کی شرح دنیا کے تمام ملکوں سے زیادہ ہے اور پاکستان بھی چین کی ترقی اور اپنی عوام کو غربت سے نکالنے کےلائحہ عمل سے مستعفید ہو سکتا ہے۔
الجزیرہ سے گفتگو سے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل چین سے وابستہ ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اب سے بہتر کبھی نہیں ہوئے۔
مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے خان کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ پاکستان اور انڈیا اس مسئلے کا کوئی نا کوئی حل نکال لین گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ کبھی بھی جنگ کے حق میں نہیں ہیں۔ خان نے مزید کہا مقبوضہ جمعوع کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر کوئی ملک آواز نہیں اٹھا رہا کیونکہ سب کو اپنے تجارتی مفادات زیادہ عزیز ہیں۔
ہم نے ہر جگہ کشمیروں پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھائی ہے اور ہم ایسا کرنا جاری رکھیں گے ۔ میں نے اقوام متحدہ میں بھی بات کی اور ریاستوں کے سربراہان سے بات بھی کی ہے۔ یہ سراسر نا انصافی ہے اور اگر دونون ممالک کے درمیان حالات خراب ہوتے ہیں تو اس کا اثر صرف ہم تک محدود نہیں ہوگا بلکہ پوری تک جائے گا۔
افغانستان اور طالبان سے متعلق سوال پر خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں کیونکہ دونون ممالک افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں۔ تاہم افغانستان اور طالبان کے مابین اقتدار میں اشتراک کا معاہدہ ایک "انتہائی پیچیدہ صورتحال” ہے۔