زلزلوں کے بعد 20 ہزار سے زائد شامی پناہ گزین رضاکارانہ طور پر اپنے وطن لوٹ گئے, وزیر دفاع

ترک وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ ترکیہ کے جنوبی علاقے میں حالیہ زلزلوں کے بعد ترکیہ میں 20 ہزار شامی باشندے سرحد پار اپنے آبائی ملک واپس چلے گئے ہیں۔

جنوبی صوبہ حطائے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ ترکیہ کی جنوبی سرحد سے شامی پناہ گزینوں کی آمد ہوئی ہے جسے انہوں نے غلط قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ترکیہ میں رہنے والے شامی شہری اپنے گھروں اور رشتہ داروں کے جاں بحق ہونے کی وجہ سے اپنی سرزمین پر واپس جا رہے ہیں۔

ترکیہ سے شام میں ایک سمت سے اپنے وطن واپس آنے والے شامی شہری ہیں۔ فی الحال یہ تعداد 20ہزار  سے تجاوز کر چکی ہے۔

6 فروری کو، جنوبی ترکیہ میں دو طاقتور زلزلے آئے۔

7.7 اور 7.6 کی شدت کے جھٹکے قہرمنماراش میں تھے اور اس نے 11 دیگر صوبوں کو ہلا کر رکھ دیا – حطائے، غازینتپ، آدیامن، ملاتیا، ادانا، دیار باقر، کلیس، عثمانیہ، سانلیورفا، اور ایلازیگ۔ تباہ کن زلزلوں سے تقریباً 13.5 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں۔

شام اور لبنان سمیت خطے کے کئی ممالک نے بھی 10 گھنٹے سے بھی کم وقت میں جھٹکے محسوس کئے۔

شدید زلزلے نے شام میں بڑے پیمانے پر تباہی اور جانی نقصان پہنچایا ہے۔

تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، یکے بعد دیگرے آنے والے زلزلوں سے ترکیہ میں 41 ہزار  سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے، ہزاروں دیگر زخمی ہوئے۔

ترکیہ نے بین الاقوامی امداد کی اپیل کرتے ہوئے سطح 4 کا الرٹ جاری کیا۔

Read Previous

صدر ایردوان زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے عثمانیہ روانہ

Read Next

اقوام متحدہ کے اداروں نے ترکیہ اور شام میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں کے لیے مدد کی اپیل کر دی

Leave a Reply