TurkiyaLogo-159

آذربائیجان میں پہلے ترک معارف اسکول کا افتتاح

ٹرکش معارف فاؤنڈیشن (TMV) کی جانب سے قائم کردہ انٹرنیشنل معارف سکولز کا  پہلا کیمپس پیر کو آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں کھولا گیا۔

بین الاقوامی معارف اسکولوں میں منعقدہ افتتاحی تقریب میں آذربائیجان کے وزیر سائنس و تعلیم ایمن امرولائیف، نائب وزیر اقتصادیات النور علیئیف، باکو میں ترکی کے سفیر کاہت باکی، معارف فاؤنڈیشن کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئرپرسن پروفیسر  سمیت باکو میں ترک اداروں اور تنظیموں کے نمائندے، اساتذہ اور طلباءنے شرکت کی ۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آذربائیجان کے سائنس اور تعلیم کے وزیر امرولائیف نے کہا کہ بین الاقوامی معارف سکولز آذربائیجان کی تعلیم میں بہت اہم کردار ادا کریں گے۔ وزیر تعلیم  نے کہا کہ ترکیہ اورآذربائیجان کے درمیان  بھائی چارے  کو برقرار رکھنے کے لیے  ایسے تعلیمی ادارے معاون ثابت ہونگے  ۔

باکو کے سفیر بچکی نے کہا یہ اسکول جو شوشا اعلامیہ کے فلسفے کے مطابق "ایک قوم، دو ریاستوں”  کی بنیاد پر کھولا گیا ہے اور  یہ ترک اور آذربائیجان کے درمیان تعلقات کو مزید گہرا کرے گی  ۔ انہوں نے کہا اس ادارے کا مقصد ایسی نسلوں کی پروان  کرنا ہے جو اپنے علم اور دانش کو انسانیت کی خدمت کے لیے وقف کریں گے اور جو دونوں ممالک کے ترقی کے معاون ثابت ہونگے ۔

معارف فاؤنڈیشن کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئرپرسن پروفیسر اکگن نے فاؤنڈیشن کی سرگرمیوں کے بارے میں معلومات فراہم کیں اور کہا کہ وہ آذربائیجان میں ایک سکول کھولنے پر خوش ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس اسکول کا بنیادی  مقصد نئی نسل کی اس طرح سے پرورش کرنا ہے کہ وہ اپنی مقامی  خصوصیات، ثقافت  کو مدِنظر رکھتے ہوئے  جدید ٹیکنالوجی  سے ہم آہنگ ہو سکیں۔ اور کل کی جدید دنیا کے لیے خود کو تیار کر سکیں  ۔ پروفیسر اکگن نے مزید کہا کہ وہ اس اسکول کو   ترکیہ اور آذربائیجان کے مستقبل کے لیے ایک اسٹریٹجک سرمایہ کاری کے طور پر دیکھتے ہیں

 

ترک معارف  اسکول  نے اب تک 32 ممالک میں 172 سے زائد  نئے تعلیمی ادارے کھولے ہیں  12 یورپی اکثریتی ممالک میں 21 تعلیمی مراکز کھولنے سےترک بچے ان تعلیمی اداروں میں اپنی مادری زبان سیکھنے کے قابل ہوتے ہیں جو ان کی تعلیمی کامیابی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور ان کے ثقافتی تعلق کو برقرار رکھتے ہیں ۔

Alkhidmat

Read Previous

عمرہ زائرین کے لیے خوشخبری، سعودی حکومت کا بڑا اعلان

Read Next

ترکیہ اور لیبیا کے درمیان ہائیڈرو کاربن کے شعبے پر معاہدہ

Leave a Reply