turky-urdu-logo

بحیرہ اسود کے اناج معاہدے کا کوئی متبادل نہیں،ترکیہ

صدر ایردوان کے چیف ایڈوائزر کا کہنا ہے کہ بحیرہ اسود کے اناج کے اقدام کا کوئی متبادل نہیں ہے۔

بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے کی بحالی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ یہ ہماری اولین  ترجیح ہے۔ اس لیے ہم اس وقت کسی اور متبادل یا دوسرے راستے پر غور نہیں کر رہے ہیں۔

میدیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  ترکیہ اناج راہداری کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

17 جولائی کو، روس نے بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے میں اپنی شرکت کو معطل کر دیاتھا جس کی ثالثی ترکیہ اور اقوام متحدہ نے کی تھی تاکہ یوکرین کے بحیرہ اسود کی تین بندرگاہوں سے اناج کی برآمدات دوبارہ شروع کی جائیں جو فروری 2022 میں یوکرائن کی جنگ کے بعد روک دی گئی تھیں۔

ماسکو نے بارہا شکایت کی ہے کہ مغرب نے روس کی اپنی اناج کی برآمدات کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں۔ اس کا کہنا ہے کہ ادائیگیوں، لاجسٹکس اور انشورنس پر پابندیاں اس کی ترسیل میں رکاوٹ ہیں۔

انقرہ جولائی 2022 کے معاہدے کی بحالی کے لیے بھرپور کوششیں کر رہا ہے اور اس نے کیف اور ماسکو سے بھی بات چیت کے ذریعے جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Read Previous

بین الاقوامی برادری کو مغربی کنارے میں اسرائیل کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے اقدام کرنے چاہیے،فلسطینی وزیر اعظم

Read Next

ترک قونصل جنرل کی کراچی یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے ملاقات

Leave a Reply