علم حاصل کرو چاہے چین جانا پڑے۔یہ حدیث مبارکہ دور طالب علمی میں ہم سب نے ضرور سنی ہو گی۔ ایک طرف تو یہ تعلیم کی اہمیت واضح کرتی ہے دوسری طرف بیرون ملک جا کر تعلیم حاصل کرنے کے شوق میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ لیکن سب سے اہم اور توجہ طلب سوال تو یہ ہے کہ کون سا ملک تعلیم کے لحاظ سے بہترین اور طلبا کی مالی مدد کے لیے اسکالرشپس فراہم کرتا ہے۔ ان سب مراعات کے ساتھ ترک حکومت کا بین الاقوامی طلبا کے لیے اسکالرشپ پروگرام دنیا بھر سے طلبا کو ترکی میں اعلی تعلیم کے لیے آنے پر مجبور کر دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کچھ ہی عرصے میں ترکی تعلیم کے لیے طلبا کا پہلا انتخاب بن چکاہے۔
یہ اسکالرشپ پروگرام ترک پریذیڈنسی برائے بیرون ملک اور متعلقہ کمیونٹیز (وائی ٹی بی)کی جانب سے فراہم کیا جاتا ہے اور ہر سال دنیا بھر سے لاکھوں طلبا اس وظیفے سے اپنا مستقبل سنوارتے ہیں۔ نہ صرف تعلیم بلکہ اس پروگرام کے تحت تحقیق اور زبان سیکھنے کے مواقع بھی
فراہم کیے جاتے ہیں۔
خصوصا بین الاقوامی طلبا اور محقیقن کے لیے ڈیزائن کیے گئے اس اسکالرشپ میں یونیورسٹی میں داخلےسے کر رہنے، کھانے پینے اور سفر کی تمام تر سہولیات مہیا کی جاتی ہیں۔ اس پروگرام کا آغاز 2012 میں ہوا جس کا مقصد دوسرے ممالک کے ساتھ ثقافتی اور اعلی تعلیم کے شعبے میں تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ نئے آنے والے طلبا موجودہ 16 ہزار طلبا کی فیملی کا حصہ بن جاتے ہیں اور گریجویشن مکمل کر نے کے بعد ایک لاکھ پچاس ہزار سابقہ طلباء کے نیٹ ورک کے ممبر بن جاتے ہیں ، جس میں 156 سے زیادہ ممالک کے طلباء شامل ہیں۔
تعلیم کے ساتھ ساتھ اسکالرشپ ہولڈرز کے لیے آرٹس ، ثقافت ، تاریخ اور کھیل سے متعلقہ سماجی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ طلبا کو ان کے متعلقہ شعبوں میں پروفیشنل ٹریننگ بھی دی جاتی ہے تاکہ وہ اپنا اور اپنے ادارے کا نام روشن کر سکیں۔