
ماہرین آثار قدیمہ نے ہزاروں سال قبل اناطولین لوگوں کے دیوتاوں اور دیویوں کے مجسموں کا پتہ لگا لیا۔
اناطولین لوگوں کے دیوتاوں اور دیویوں کے مجسمے کلتیب کے وسطی کیسیری صوبے میں واقع کنیش کے مقام سے دریافت ہوئے ہیں۔
کیسیری شہر کے مرکز سے کچھ 24 کلو میٹر دور واقع مقام پر کھدائی کا کام 72 سال پہلے ہی شروع کر دیا گیا تھا۔
اناطولیہ میں ہیتیوں کے ذریعہ قائم کردہ شہر کے کھنڈرات میں انتظامی عمارتیں ، مذہبی عمارتیں ، مکانات ، دکانیں اور ورکشاپوں کے آثار موجود تھے۔

انقرہ یو نیورسٹی میں زبان و تاریخ اور جغرافیہ کی فیکیلٹی اور کلتیپ کی ٹیم کے سبراہ پروفیسر فکری کولاکولو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 1800 کی دہائی میں کلتیب سے نکالے گئے دو پتھروں کو استنبول میں بیچا گیا تھا جن میں سے ایک بتش میوزیم میں رکھا گیا ہے جبکہ دوسرے کو لوور میوزیم میں رکھا گیا ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ کچھ سائنس دان جو حیرت ذدہ ہیں کہ یہ پتھر جس شہر کے آثار ہیں وہ شہر آکر کہا واقع تھا ور کیسا دکھتا تھا۔ انکی یہی جستجو انہیں ترکی تک کھینچ لائی تھی۔
پروفیسر کا مزید کہنا تھا کہ اس ماہ ہمیں تقریبا 15 کے قریب دیتاواں اور دیویوں کے آثار ملے ہیں جن کی اناطولین کے لوگ تقریبا 4،500 سال پہلے پوجا کرتے تھے۔
پروفیسر کا کہنا تھا کہ ان آثار قدیمہ کی نمائش ہم کیسری میوزیم میں جلد ہی منعقد کریں گے۔