ترک انٹرنیشنل یونین فار مسلم اسکالرز نے کہا ہے کہ اسرائیل کا فلسطین کی زمین پر قبضے پر مسلم دنیا کی خاموشی غداری کے زمرے میں آتی ہے۔ یونین نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر اسرائیل فلسطین کی زمین پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مسلم دنیا کا اعتماد ختم ہو جائے گا۔ اسرائیلی منصوبے کی کامیابی دراصل دنیا میں افراتفری پھیل جائے گی اور مسلم دنیا کے غصے کو ٹھنڈا کرنے ممکن نہیں رہے گا۔
یونین نے مسلم ممالک کو فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا چاہیئے اور اسرائیل کے ساتھ کئے گئے تمام معاہدے فوری طور پر ختم کئے جائیں۔ یونین نے اسرائیل کے ساتھ سخت رویہ اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
یونین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کے فلسطین کی زمین پر غاصبانہ قبضے اور عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی پر فوری ایکشن لیا جائے۔ یونین کے بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین کی ایک انچ زمین پر اسرائیلی قبضہ عرب اور مسلم نوجوانوں میں غم و غصے کا باعث بنے گا اور اس غصے کو ٹھنڈا کرنا کسی کے بس میں نہیں رہے گا۔ اسرائیل کا فلسطین پر قبضہ دراصل اسلام پر حملہ تصور کیا جائے گا۔
اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے یکم جولائی سے غزہ کے مغربی کنارے کے 30 فیصد علاقے پر قبضہ کر کے یہاں یہودی بستیوں کے قیام کا اعلان کیا تھا تاہم اسرائیل نے فی الحال اس منصوبے کو کچھ عرصے کیلئے ملتوی کر دیا ہے۔
یورپ اور مسلم دنیا اسرائیل کے اس غاصبانہ قبضے کے خلاف ہے لیکن امریکہ اسرائیل کے اس منصوبے کی حمایت کر رہا ہے۔ عالمی برادری کا کہنا ہے کہ فلسطین کے مغربی کنارے پر یہودی بستیوں کا قیام ایک غیر قانونی اقدام اور عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔