اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نتن یاہو نے کہا ہے کہ جلد ہی دیگر اسلامی ممالک بھی اسرائیل کو تسلیم کرلیں گے۔ وہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ مائیک پومپیو آج ہی اسرائیل کے دورے پر تل ابیب پہنچے ہیں۔
نتن یاہو نے کہا کہ جلد ہی مزید اسلامی ممالک کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی اچھی خبریں ملیں گی۔
انہوں نے کہا کہ یو اے ای اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے معاہدے سے مشرق وسطیٰ میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ یو اے ای کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں کسی قسم کے اسلحہ سے متعلق کوئی سمجھوتہ نہیں ہوا۔
18 اگست کو بنجمن نتن یاہو نے امریکہ اور یو اے ای کے درمیان ایف 35 جنگی طیاروں کی فروخت کے معاہدے کی سختی سے مخالفت کی تھی جس کے بعد امریکہ نے یو اے ای کو یہ جنگی جہاز فروخت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا تھا کہ وہ خطے اور بالخصوص اسرائیل کے ہمسایوں کو جدید جنگی ساز و سامان فروخت کرنے کے معاہدے کے خلاف ہے چاہے ان ممالک کا تعلق عرب اسلامی ممالک سے ہی کیوں نہ ہو اور چاہے ان ممالک نے اسرائیل کو بحیثیت ریاست تسلیم ہی کیوں نہ کر لیا ہو۔
یو اے ای 2011 سے امریکی ایف 35 جدید جنگی طیارے خریدنے کی کوششیں کر رہا ہے۔ امریکی صدر براک اوباما نے یو اے ای کی درخواست کو منظور نہیں کیا تاہم صدر ٹرمپ نے 2017 میں یہ جنگی جہاز یو اے ای کو فروخت کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی لیکن اب اسرائیل کی مخالفت کے بعد معاملہ ایک بار پھر کھتائی میں پڑ گیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کی طرف سے سنیب بیک میکنزم کے تحت ایران پر جنگی ساز و سامان کی فروخت کے معاہدے میں مزید توسیع کے فیصلے کا خیر مقدم بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے کئی عرب ممالک اب بھی ایران کو اپنے لئے خطرہ محسوس کرتے ہیں۔
مائیک پومپیو نے اس موقع پر کہا کہ امریکہ خطے میں اسرائیلی فوج کی بالادستی کو یقینی بنانے کے عزم پر قائم ہے۔
یو اے ای کو ایف 35 طیاروں کی فروخت پر اسرائیل کی مخالفت کے حوالے سے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ خطے میں اسرائیل کی بالادستی کو قائم کرنے کیلئے فروخت کے معاہدے کو ختم کر دیا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ امریکہ اور یو اے ای کے درمیان سیکیورٹی کے تعلقات دو دہائیوں پر مشتمل ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ یہاں سے سوڈان، بحرین اور یو اے ای کے دورے پر روانہ ہوں گے۔