turky-urdu-logo

مصر کے صدر محمد مُرسی مرنے کے باوجود اب بھی زندہ ہے، ٹی آر ٹی ورلڈ

مصر کے جمہوری طور پر منتخب صدر محمد مُرسی کی آج پہلی برسی ہے۔ 17 جون 2019 کو دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہونے والے محمد مُرسی آج بھی مصری عوام کے دلوں میں زندہ ہیں۔

پیشے کے اعتبار سے انجینئر محمد مُرسی صرف ایک سال مصر کے منتخب صدر رہے۔ 12 جون 2012 کو اقتدار سنبھالنے کے صرف ایک سال بعد یعنی 3 جولائی 2013 کو فوج نے ان کی حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کر لیا۔

مصر کے موجودہ صدر اور اُس وقت کے مصری فوج کے سربراہ عبدالفتح السیسی نے واشنگٹن پوسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مُرسی کے فوج، عدلیہ اور دیگر اداروں سے براہ راست اختلافات پیدا ہو گئے تھے جس کی وجہ سے حکومتی معاملات چلانے مشکل ہوتے جا رہے تھے۔ ایسے میں سوائے فوج کے پاس اقتدار سنبھالنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا تھا۔

دوسری طرف اقوام متحدہ نے مُرسی کی موت کو سرکاری حراست میں قتل قرار دیا تھا۔ فوج اور مُرسی کے درمیان اختلافات اس وقت پیدا ہو گئے تھے جب محمد مُرسی نے اس وقت کے فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل حسین تنتاوی اور ان کے نائب سمیع عنان کو عہدوں سے برطرف کر دیا تھا۔ مُرسی مصر کی عدلیہ میں اصلاحات کرنا چاہتے تھے جو عدلیہ کو پسند نہیں تھیں۔

مصر کی مذہبی اور سیاسی جماعت اخوان المسلمین سے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کرنے والے محمد مُرسی جلد ہی مصر کی سیاست میں انتہائی سرگرم ہو گئے اور دیکھتے ہی دیکھتے انہیں صدارتی امیدوار کے طور پر اخوان المسلمین کی سیاسی جماعت فریڈم اینڈ جسٹس پارٹی کا سربراہ بنا دیا گیا۔

عرب سپرنگ کا آغاز ہوتے ہی مصر پر چار دہائیوں سے حکومت کرنے والے حسنی مبارک کے عہد کا سورج جب غروب ہو گیا تو محمد مُرسی کا سورج طلوع ہوا لیکن صرف ایک سال میں ہی محمد مُرسی پر مختلف الزامات لگا کر انہیں فوج نے اقتدار سے علیحدہ کر دیا اور ان پر کئی مقدمات بنائے اور وہ کئی سال تک قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرتے رہے۔

مصر کی عوام آج بھی محمد مُرسی کو بھلا نہیں پائی اور ان کے صرف ایک سال کے اقتدار کو آج بھی یاد کرتی ہے۔

Read Previous

چین کے ساتھ سرحدی جھڑپ میں 20 فوجیوں کے مارے جانے پر بھارتی آگ بگولہ

Read Next

بیرون ممالک پھنسے پاکستانیوں کی مشکل آسان، ایئر لائنز سے ٹکٹس خریدنے کی اجازت

Leave a Reply