آذربائیجان پر آرمینیا کے حملے کے بعد ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے ممالک میں تشویش پیدا ہو گئی ہے۔ آرمینیا نے اتوار کی صبح آذربائیجان کے نیگورنو کاراباخ پر حملہ کر دیا جس کے بعد دونوں ملکوں میں باقاعدہ جنگ چھڑ گئی ہے۔
ایران نے دونوں ملکوں سے جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے ثالثی کی پیشکش کی ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ جاوید ظریف نے کہا کہ ایران صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ ایران اپنی صلاحتیوں کو استعمال کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی اور مذاکرات کے لئے تیار ہے۔
ادھر مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک نے بھی آرمینیا سے کہا ہے کہ وہ آذربائیجان پر حملے بند کر دے اور مذاکرات کے ذریعے مسائل کو حل کرے کیونکہ خطہ مزید کسی جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
Tags: آذربائیجان