ترک وزیر دفاع ہلوسی آکار نے کہا ہے کہ فرانس کے صدر ایمانویل میکرون مشرقی بحیرہ روم کی کشیدگی کو بڑھانے میں جلتی پر تیل کا کام کر رہے ہیں۔ اس طرح معاملات کو حل نہیں کیا جا سکتا۔ وہ نپولین کا کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو دو صدیوں قبل مر چکا ہے لیکن ایمانویل میکرون کو شائد پتہ نہیں کہ یہ پالیسی زیادہ دیر تک نہیں چل سکتی۔
ہلوسی آکار نے بی بی سی کے چینل فور کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مشرقی بحیرہ روم میں ترک سمندری حدود 2 ہزار کلو میٹر طویل ہے۔ یونان آئجن کے بعض جزیروں میں مسلح فوج بھیج رہا ہے جو بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یونان نے مائس جزیرے میں فوج تعینات کر دی ہے جو بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے۔ یونان ترکی کو دھمکانے کی کوشش کر رہا ہے۔
یونان ایک اچھے ہمسائے ہونے کا تاثر زائل کر رہا ہے۔
ترک وزیر دفاع نے کہا کہ ترکی اپنے ہمسایوں کے حقوق کا احترام کرتا ہے اور اسی لئے چاہتا ہے کہ ترک مفادات کا خیال رکھا جائے۔ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ترکی ک حقوق غصب کر سکتا ہے تو اس کی زندگی کی سب سے بڑی بھول ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ جب نیٹو نے یونان اور ترکی کو بات چیت کے لئے بلایا تو ترکی کا فوجی وفد وقت پر پہنچ گیا لیکن یونان مذاکرات سے بھاگنے کی کوشش کرتا رہا۔ ہلوسی آکار نے کہا کہ مشرقی بحیرہ روم میں ترکی اپنے حصے میں تیل و گیس کی تلاش کا کام کر رہا ہے اور اس پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہئے۔