لیبیا کی سپریم کونسل آف اسٹیٹ اور دیگر سرکاری اداروں کے درمیان نئی حکومت کے قیام سے متعلق معاہدہ طے پا گیا ہے۔
واضح رہے کہ لیبیا کی گورنمنٹ آف نیشنل ایکورڈ کے وزیر اعظم فائز السراج اس ماہ کے آخر تک مستعفی ہو جائیں گے۔
وزیر اعظم کے مستعفی ہونے کے بعد دیگر سرکاری اداروں کے سربراہوں کو بھی تبدیل کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں لیبیا کی سپریم کونسل اور دیگر اداروں کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔
مراکش میں 17 دسمبر 2015 میں ہونے والے معاہدے کی شق 15 کو شامل کیا گیا ہے۔
معاہدے کے مطابق لیبیا کے سینٹرل بینک کے گورنر، آڈٹ بیورو کے سربراہ، ایڈمنسٹریٹو کنٹرول اتھارٹی، اینٹی کرپشن اتھارٹی اور ہائی الیکٹرل کمیشن کے سربراہوں کو تبدیل کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ نئے صدر اور وزیر اعظم کا تقرر بھی کیا جائے گا۔
لیبیا کی سپریم کورٹ کے صدر اور اٹارنی جنرل بھی تبدیل کئے جائیں گے۔
معاہدے کے مطابق ایوان نمائندگان کی دو تہائی اکثریت کی منظوری سے تمام کلیدی عہدوں کے سربراہ مقرر کئے جائیں گے۔
اس وقت لیبیا میں مشرقی اور مغربی لیبیا کی تقسیم ہے جس کے باعث تمام اداروں کے دو دو سربراہ کام کر رہے ہیں۔ متفقہ طور پر پورے ملک کے لئے ہر عہدے کے لئے ایک سربراہ کی تعیناتی ایک مشکل کام ہو گا۔
2011 میں لیبیا کے سابق آمر معمر قذافی کی حکومت کے خاتمے کے بعد ملک میں خانہ جنگی جاری ہے۔
اقوام متحدہ کی منظوری کے بعد 2015 میں گورنمنٹ آف نیشنل ایکورڈ قائم کی گئی تھی جس کے سربراہ وزیر اعظم فائز السراج تھے جو اس ماہ کے آخر تک مستعفی ہو جائیں گے۔