لیبیا میں اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ گورنمنٹ نیشنل ایکورڈ کے وزیر اعظم فائز سراج نے اکتوبر میں مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔
سرکاری ٹی وی پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے فائز سراج نے کہا کہ اکتوبر کے آخر تک وہ اپنی ذمہ داریاں نئی حکومت کے سپرد کر دیں گے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ نئے صدر اور وزیر اعظم منتخب کرنے کے لیے جو کمیٹی تشکیل دی گئی ہے وہ وقت پر اپنا کام مکمل کر لے گی۔
فائز سراج نے کہا کہ اکتوبر میں ان کے مستعفی ہونے سے ملک میں جاری تنازعات کو ختم کرنے کے لئے بات چیت جاری ہے۔
لیبیا کی اپوزیشن جماعتیں بھی جلد ہی ان مذاکرات میں شامل ہو جائیں گی جس میں نئی حکومت کو منتخب کیا جائے گا۔
فائز سراج نے ایک ماہ پہلے ہی ملک میں آئندہ ڈیڑھ سال میں عام انتخابات کا اعلان کیا تھ۔
لیبیا میں 2011 سے خانہ جنگی جاری ہے جس میں اب تک ہزاروں شہری جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں لوگ بے گھر ہو گئے۔
لیبیا کے صدر معمر قذافی کے مارے جانے کے بعد لیبیا کے مشرقی اور مغربی حصے میں دو متوازی حکومتیں قائم ہو گئیں تھیں۔ فائز سراج نے 2015 میں اپنے عہدے کا چارج سنبھالا تھا تاہم مشرقی لیبیا میں فوج کے باغیوں نے خلیفہ ہفتار کی سربراہی میں الگ سے حکومت قائم کر لی تھی۔