
لبنانی صدر کا کہنا ہے کہ نئے وزیر اعظم کی نامزدگی کے لیے پارلیمینٹ کے بلاکس سے مشاورت جاری ہے۔
دس اگست کو بیروت بندرگاہ پر دھماکے کے بعد وزیر اعظم حسن دائب نے استعفی دے دیا تھا۔ استعفی مائیکل اون نے منظور کر لیا جنہوں نے حسن کو نگراں وزیراعظم بنایا تھا۔
چار اگست کو بیروت کی بندرگاہ پر ایک گودام میں 2750 ٹن امونیم نائیٹریٹ کو کئی ماہ تک نظر انداز کرنے پر ایک زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ہزارون افراد زخمی ہوئی اور 170 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
دھماکے سے قریبی عمارتیں زمین بھوس ہو گئیں ، بڑے پیمانے پر املاک کو بھی نقصان پہنچا اور لاکھوں افراد بے گھر بھی ہو گئے۔
یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب لبنان کورونا وائرس کے ساتھ ساتھ ایک شدید مالی بحران سے نمٹ رہا ہے۔
دھماکے کے نتیجے میں عوام کی جانب سے پرتشدد مظاہرے کیے گئے جو حکومت کے استعفیٰ دینے کے باوجود جاری ہیں۔