turky-urdu-logo

شمالی کوریا کے صدر 20 روز بعد عوام کے سامنے آ گئے

شمالی کوریا کے سربراہ کِم جونگ اَن 20 روز کے وقفے کے بعد عوام کے سامنے آ گئے۔ کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی کے سی این اے کے مطابق کِم جونگ اَن نے ایک فرٹیلائزر فیکٹری کا افتتاح کیا۔ رپورٹ کے مطابق جس وقت کِم جونگ اسٹیج پر آئے تو فیکٹری کے مزدوروں نے ان کا پُرجوش استقبال کیا۔ کِم جونگ 12 اپریل کے بعد میڈیا میں نظر نہیں آئے تھے جس کے بعد ان کی صحت سے متعلق مختلف افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ ان پر کورونا وائرس کا حملہ ہو گیا ہے۔ شمالی کوریا کی سرکاری خبر کی ابھی تک آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ آیا یہ کوئی پُرانی فوٹیج ہے یا تازہ ویڈیو ہے۔

واشنگٹن میں میڈیا نے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کِم جونگ کی کافی دنوں سے منظر عام پر نہ آنے پر سوال کیا تھا تو ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ فی الحال پر اس پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔

شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کورین سینٹرل نیوز ایجنسی کے مطابق کِم جونگ نے کئی اعلیٰ سرکاری حکام کے ساتھ مل کر فرٹیلائزر فیکٹری کا افتتاح کیا اور اس موقع پر ان کی بہن کِم یو جونگ بھی موجود تھیں۔

کِم جونگ کی صحت سے متعلق افواہیں اس وقت شروع ہوئیں جب 15 اپریل کو شمالی کوریا کے بانی اور کِم کے دادا کی یوم پیدائش کی تقریبات میں وہ موجود نہیں تھے۔ کِم جونگ کے دادا کی سالگرہ کی تقریب شمالی کوریا کا ایک اہم قومی دن کے طور پر منائی جاتی ہے۔ شمالی کوریا کے صدر ہر سال سالگرہ کی تقریب کے دن اپنے دادا کی اس رہائش گاہ ضرور جاتے ہیں جہاں انہوں نے اپنی زندگی کے آخری ایام گزارے اور یہ رہائش گاہ اب ایک میوزیم کی حیثیت رکھتی ہے۔ کِم جونگ اَن نے اقتدار سنبھالنے کے بعد کبھی ہمیشہ اس تقریب میں ضرور شرکت کی۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اَن دل کے عارضے میں مبتلا ہیں اور اگست میں جب وہ ماؤنٹ پیکٹو کی سیر کو گئے تھے جب سے ان کی حالت بہت زیادہ بگڑ گئی تھی۔ بعض مغربی ذرائع اطلاغ نے ان کی بہن کو ان کا جانشین بھی قرار دے دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ جلد ہی اقتدار سنبھال لیں گی۔ جنوبی کوریا کی حکومت اور چین کی انٹلی جنس ایجنسیز نے کِم جونگ سے متعلق تمام خبروں کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔

Read Previous

متحدہ عرب امارات ترکی کے خلاف معاندانہ مؤقف ختم کرے، ترک وزارت خارجہ

Read Next

برطانوی وزیراعظم نے بیٹے کا نام وِلفریڈ لوری نکولس جانسن رکھ دیا

Leave a Reply